امریکہ و کینیڈا

امریکہ انتہا پسندوں کی سرزمین نہیں: جوبائیڈن

بائیڈن نے کو کہاکہ امریکہ قانون کی پاسداری کرنے والوں کا ملک ہے، انارکی کا نہیں۔ یہ امن کا ملک ہے تشدد کا نہیں۔ ہمارا ملک بادشاہوں اور آمروں، غاصبوں اور انتہا پسندوں کی سرزمین نہیں ہے۔ 'ہم ایک قوم ہیں اور ہم ایک ہیں۔'

واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے دارالحکومت میں فسادات کی دوسری برسی کے موقع پر وائٹ ہاؤس میں ایک تقریب کے دوران کہا کہ ملک کو انتہا پسندوں اور تشدد کی سرزمین نہیں بننا چاہیے۔

متعلقہ خبریں
پرائمری انتخابات، بائیڈن کو اسرائیل۔غزہ جنگ پر مخالفت کا سامنا
مودی نے بائیڈن کے ساتھ دو طرفہ ملاقات کی
مرشدآباد میں رام نومی پر جھڑپیں، الیکشن کمیشن ذمہ دار: ممتا
اسرائیل۔غزہ تنازعہ پر بائیڈن انتظامیہ میں اختلافات
ہلدوانی تشدد کی مجسٹرئیل تحقیقات کا حکم۔ 6 کروڑ کا نقصان

بائیڈن نے جمعہ کو کہاکہ "امریکہ قانون کی پاسداری کرنے والوں کا ملک ہے، انارکی کا نہیں۔ یہ امن کا ملک ہے تشدد کا نہیں۔ ’’ہمارا ملک بادشاہوں اور آمروں، غاصبوں اور انتہا پسندوں کی سرزمین نہیں ہے۔ ‘ہم ایک قوم ہیں اور ہم ایک ہیں۔’

مسٹر بائیڈن نے کئی یو ایس کیپیٹل پولیس افسران کو صدارتی سویلین میڈل سے نوازا جنہوں نے مظاہرین کے خلاف امریکی کیپیٹل کا دفاع کیا جس کا مقصد کانگریس کو 2020 کے صدارتی انتخابات میں اس وقت کے ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار جو بائیڈن کی جیت کی تصدیق کرنے سے روکنا تھا۔

دو سال قبل متعدد امریکی ریاستوں سے 2020 کے صدارتی انتخابات کے نتائج کی تصدیق کے کانگریس کے فیصلے کے خلاف احتجاج کرنے کے لیے مظاہرین امریکی کیپیٹل میں داخل ہوئے، جسے اس وقت کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دھوکہ دہی قرار دیا تھا۔

اس واقعہ نے کانگریس کے پینل کی تحقیقات اور وفاقی تحقیقات کا آغاز کیا، جس نے 950 سے زیادہ لوگوں پر فساد میں ملوث ہونے کا الزام لگایا گیا ہے۔