کھیل

سیزن میں دو مرتبہ ماؤنٹ ایورسٹ سر کرنے والی انشو جمسینپا دنیا کی پہلی خاتون کوہ پیما

اروناچل پردیش کی رہنے والی انشو جمسنپاشاید ان خوش نصیب لوگوں میں سے ایک ہیں جنہوں نے اس طرح کا خواب دیکھا اور ان کے خواب کی تعبیر بھی پوری ہوئی۔

نئی دہلی: دنیا میں آج بھی بہت سے ایسے لوگ موجود ہوں گے جن کا خواب ہوگا کہ وہ اپنی زندگی میں صرف ایک مرتبہ ماؤنٹ ایوریسٹ کی چوٹی پر چڑھیں، لیکن ایسے خواب ہر کسی کے پورا نہیں ہوا کرتے۔

متعلقہ خبریں
بچوں کی نشوونما کیلئے صحت مند ماحول فراہم کرنا ضروری:ثانیہ مرزا
شطرنج کھلاڑیوں ڈی ہریکا اور ارجن کو چیف منسٹر کی تہنیت
دوسروں کا دل رکھنے اور خوشی بانٹنے کے اثرات زیر عنوان مولانا مفتی حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب
یلندو: جمعیت علماء کی منڈلی سطح پر نئی باڈی کا انتخاب
اللہ کی عطا کردہ صلاحیتیں — ایک غور و فکر کی دعوتخطیب و امام مسجد تلنگانہ اسٹیٹ حج ہاؤز کا خطاب

اروناچل پردیش کی رہنے والی انشو جمسنپاشاید ان خوش نصیب لوگوں میں سے ایک ہیں جنہوں نے اس طرح کا خواب دیکھا اور ان کے خواب کی تعبیر بھی پوری ہوئی۔

 جی ہاں ، حیرت کی بات یہ ہےکہ یہ ہندستانی کوہ پیما خاتون ایک نہیں دو نہیں بلکہ پانچ مرتبہ ماؤنٹ ایورسٹ سر کر چکی ہیں۔ انشو ایک ہی سیزن میں دو بار ماؤنٹ ایورسٹ سر کرنے والی پہلی خاتون کوہ پیما بھی ہیں۔ انشو کو اس کامیابی کے لیے یوم جمہوریہ کےموقع پر پدم شری ایوارڈ سے بھی نوازا گیا ہے۔

انشو جمسنپا 31 دسمبر 1979 بومڈیلا، مغربی کامینگ ڈسٹرکٹ، اروناچل پردیش، میں پیدا ہوئیں۔وہ ایک متوسط گھرانے سے تعلق رکھتی ہے۔ انشو کے والد ہند- تبت سرحد پر ایک پولیس افسر ہیں اور ان کی ماں ایک نرس ہے۔ انشو دو بچوں کی ماں بھی ہیں ۔

 ان کی ابتدائی تعلیم اروناچل پردیش کے ایک پرائیوٹ اسکول میں ہوئی۔ بہت چھوٹی عمر میں ہی انشو جمسیمپا کی شادی ہوگئی تھی اس وقت وہ زیر تعلیم تھیں۔ کہا جاتا ہے کہ اگر سچی لگن ہو تو ہر مشکل کام آسان ہو جاتا ہے اور ان مشکل کاموں کو انشو نے کردکھایاہے۔

انشو بچپن سے ہی کچھ مختلف کرنا چاہتی تھیں۔ وہ اپنے گھر میں شوقیہ طور پر شوٹنگ اور مارشل آرٹ کی مشق کیاکرتی تھی۔ انشو نے بہت چھوٹی عمر سے ہی ٹریکنگ شروع کردی تھی اور پہاڑوں پر چڑھنے کی عادت بنالی تھی۔انشو نے کم عمری میں ہی صبح جلدی اٹھ کر کم از کم دس کلو میٹر دوڑنا، صبح و شام دو گھنٹے مشق کرنا اپنا معمول بنا لیا تھا۔