سلاٹر ہاؤس کیس، حکومت سے 24 گھنٹے میں جواب طلب
دہرادون کے رہائشی وکیش سنگھ نیگی کی طرف سے دائر مفاد عامہ کی عرضی پر چہارشنبہ کو چیف جسٹس وپن سنگھی اور جسٹس راکیش تھپلیال کی ڈبل بنچ میں سماعت ہوئی۔
نینی تال: اتراکھنڈ ہائی کورٹ نے دارالحکومت دہرادون میں بغیر جانچ کے گوشت کی فروخت کے معاملے کا سنجیدگی سے نوٹس لیتے ہوئے ریاستی حکومت کو 24 گھنٹے کے اندر جواب داخل کرنے کی ہدایت دی ہے۔ اس کے ساتھ ہی میونسپل کارپوریشن اور فوڈ سیفٹی ڈیپارٹمنٹ کو بھی چھ ہفتوں میں جواب داخل کرنے کے لئے کہا گیا ہے۔
دہرادون کے رہائشی وکیش سنگھ نیگی کی طرف سے دائر مفاد عامہ کی عرضی پر چہارشنبہ کو چیف جسٹس وپن سنگھی اور جسٹس راکیش تھپلیال کی ڈبل بنچ میں سماعت ہوئی۔
درخواست گزار کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ دہرادون کا واحد ذبح خانہ (سلاٹر ہاوس) پچھلے چار برسوں سے بند پڑا ہے۔
معائنہ کے عمل پر عمل کیے بغیر نجی دکانوں پر گوشت فروخت کیا جا رہا ہے۔ فوڈ سیفٹی ڈیپارٹمنٹ اس سے بے خبر ہے۔ میونسپل کارپوریشن اور فوڈ سیفٹی ڈیپارٹمنٹ عوام کی صحت سے کھیل رہے ہیں۔ اس معاملے میں کارپوریشن اور فوڈ سیفٹی ڈپارٹمنٹ ذمہ داری سے بچ رہے ہیں۔
درخواست گزار کی جانب سے عدالت سے درخواست کی گئی کہ وہ اس معاملے میں تیار کردہ میونسپل کارپوریشن رولز 2016 کی تعمیل کرائے۔ اس معاملے کی اگلی سماعت اگلے سال مارچ میں ہوگی۔