آر جی کار اسپتال میں عصمت دری معاملے میں کلکتہ ہائی کورٹ میں عرضی دائر
آر جی کار اسپتال میں ایک نوجوان ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کے سلسلے میں کلکتہ ہائی کورٹ میں مفاد عامہ کا مقدمہ دائر کیا گیا ہے۔
کلکتہ: آر جی کار اسپتال میں ایک نوجوان ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کے سلسلے میں کلکتہ ہائی کورٹ میں مفاد عامہ کا مقدمہ دائر کیا گیا ہے۔
چیف جسٹس ٹی ایس سیواگنم اور جسٹس ہیرنموئے بھٹاچاریہ کی سربراہی میں ہائی کورٹ کی ایک ڈویژن بنچ نے پیر کو کئی مفاد عامہ کے معاملات پر توجہ مبذول کروائی۔ چیف جسٹس نے کیس دائر کرنے کی اجازت دے دی۔ اس کیس کی سماعت منگل کو ان کی بنچ میں ہوگی۔
پیر کو وکلاء فیروز ایڈولجی، تاپس بھانج، کوستو باگچی، ترون جیوتی تیواری نے آر جی کار اسپتال میں عصمت دری کیس میں عدالت کی توجہ مبذول کرائی۔ انہوں نے مفاد عامہ کا مقدمہ دائر کیا اور جلد سماعت کی درخواست کی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ تمام درخواستوں پر سنی جائے گی ۔
بنیادی طور پر مفاد عامہ کی عرضی میں تین درخواستیں داخل کی گئی ہیں۔ ان میں ایک عرضی میں آزاد ایجنسی کے ذریعہ جانچ کا مطالبہ کیا گیا ہے۔عرضی گزاروں کے مطابق سی بی آئی یا کسی اور غیر جانبدار ایجنسی کو اس واقعہ کی تحقیقات کی ذمہ داری سونپی جائے۔
وہ اس کے علاوہ عرضی میں درخواست کی گئی ہے کہ اس واقعہ میں کون ملوث ہے اس کی فوری طور پر تحقیقات کرکے اسے منظر عام پر لایا جائے۔ وہ چاہتے ہیں کہ عدالت اس سلسلے میں ضروری ہدایات دے۔
تمام سرکاری اسپتالوں میں مناسب سی سی ٹی وی کیمرے نصب کرنے کی بھی درخواست کی گئی ہے۔وکیل فیروز نے مفاد عامہ کا مقدمہ دائر کرنے کے دوران سوال کرتے ہوئے دھننجے چٹرجی کا مسئلہ اٹھایا۔یواین آئی۔نور