سوشیل میڈیا

ایپل کا یروشلم کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم نہ کرنے والے موبائل صارفین کیخلاف تکنیکی راستہ اختیار کرنے کا فیصلہ

تاہم دنیا کے بہت سارے ملک یروشلم کو اسرائیلی دارالحکومت بنانے کے مؤقف سے اتفاق نہیں کرتے۔ جبکہ دنیا کے بڑے حصے میں فلسطینیوں کا یروشلم پر حق کا دعویٰ مسلمہ سمجھا جاتا ہے۔

واشنگٹن: ایپل نے یروشلم کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم نہ کرنے والے موبائل صارفین کے خلاف تکنیکی راستہ اختیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے کہ خدا دشمنی ، مخلوق دشمنی اور انسان دشمنی کے اس عالمی ماحول میں یہود دشمنی کو نہیں چلنے دیا جائے گا۔

متعلقہ خبریں
نتن یاہو کے استعفیٰ تک پارلیمنٹ کے سامنے احتجاج جاری رہے گا: اسرائیلی مظاہرین
پنجاب میں تنہا الیکشن لڑنا عام آدمی پارٹی اور کانگریس کا مشترکہ فیصلہ: کجریوال
اسرائیلی آبادکاروں کا مسجد اقصیٰ کے صحنوں میں دھاوا
مسجد اقصیٰ جمعہ کی نماز میں خالی
معین علی دوبارہ ٹسٹ کرکٹ سے سبکدوش

العربیہ کے مطابق ایپل نے جمعرات کو یہ اعلان کیا ہے کہ وہ آئی فون کے ان صارفین کو روکے گا جو یروشلم لکھنے والے ہر شخص کے سامنے ایموجی کی صورت میں فلسطینی پرچم لے آتے ہیں۔ ایپل نے اسے ‘بگنگ’ کا نام دیا ہے۔

واضح رہے عالمی سطح پر اسرائیل یروشلم کو اپنا دارالحکومت منوانے کے لیے کوشاں ہیں۔ اس سلسلے میں ڈونلڈ ٹرمپ کے دور میں بھی اسرائیلی مؤقف کو تسلیم کر لیا تھا۔ تاہم دنیا کے بہت سارے ملک یروشلم کو اسرائیلی دارالحکومت بنانے کے مؤقف سے اتفاق نہیں کرتے۔ جبکہ دنیا کے بڑے حصے میں فلسطینیوں کا یروشلم پر حق کا دعویٰ مسلمہ سمجھا جاتا ہے۔

لیکن آئی فون بنانے والے ادارے ایپل نے اس معاملے میں اسرائیلی مؤقف کا ساتھ دیتے ہوئے یہ فیصلہ کیا ہے کہ وہ اپنے صارفین میں یروشلم پر فلسطینی پرچم کی پرچھائی نہیں پڑنے دے گا اور جو صارفین ایپل آئی فون استعمال کرتے ہیں وہ اگر فلسطینی مؤقف کے مطابق یروشلم پر فلسطینی پرچم کا ایموجی لگائیں گے تو اسے ہٹا دیا جائے گا۔

ایپل نے یہ اعلان سلیکون ویلی کی طرف سے یہ الزام سامنے آنے پر کیا ہے کہ ایپل اسرائیل کے خلاف تعصب کا مظاہرہ کر رہا ہے اور یروشلم لکھنے پر فلسطینی پرچم کا ایموجی نظر آنے دیتا ہے۔

ایپل نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ یہ سہولت جان بوجھ کر نہیں رکھی گئی تھی کہ کسی کو ایسی سرگرمی سے روکا جائے کہ وہ اپنی مرضی کا ایموجی لگائے تو اسے اس کی اجازت نہ مل سکے۔ لیکن ہم اگلے ورژن میں ایسا کر دیں گے۔ پہلی والی سہولت بھی بلا وجہ نہیں تھی بلکہ ایسا سوچ سمجھ کر کیا گیا تھا۔

سوشل میڈیا پر ایک برطانوی ٹیلی ویزن کی یہودی پریزینٹر نے اس معاملے کی نشاندہی کی تھی کہ یروشلم لکھنے پر فلسطینی پرچم کی ایموجی کیوں نظر آتی ہے۔

 خاتون کی نشاندہی کے بعد یہ بحث نئے سرے سے چھڑ گئی کہ یروشلم کو دارالحکومت بنانے کا اسرائیلی حق موجود ہے یا نہیں۔ ایپل نے اسرائیل کی حمایت کرنے والوں کا ساتھ دیتے ہوئے اس بارے میں نہ صرف وضاحت کی ہے بلکہ اعلان کیا ہے کہ وہ اب ایسا نہیں ہونے دے گا۔

ریچل ریلی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘ایکس’ پر لکھا ‘جب میں یروشلم لکھتی ہوں تو مجھے فلسطینی پرچم کا ایموجی تجویز کیا جاتا ہے۔ جبکہ کسی دوسرے ملک کا نام لکھنے پر اس ملک کا ایموجی پرچم تجویز نہیں کیا جاتا ہے۔ اسرائیل کے ساتھ ایسا سلوک کرنا یہود دشمنی ہے۔’

a3w
a3w