بین الاقوامی

جنوبی افریقہ میں روسی صدر کی گرفتاری اعلان جنگ کے مترادف ہوگی: صدر سیرل رامفوسا

یاد رہے کہ روسی صدر کو آیندہ ماہ جوہانسبرگ میں ہونے والے برکس سربراہ اجلاس میں مدعو کیا گیا ہے لیکن ان کے خلاف ہیگ میں قائم بین الاقوامی فوجداری عدالت نے گرفتاری کے وارنٹ جاری کر رکھے ہیں۔

جوہانسبرگ: جنوبی افریقہ کے صدر سیرل رامفوسا نے گزشتہ روز جاری کردہ عدالتی دستاویزمیں قراردیا ہے کہ صدر ولادی میر پوتین کی گرفتاری روس کے خلاف اعلان جنگ کے مترادف ہے۔

متعلقہ خبریں
تیل کی قیمتیں مزید بڑھنے کا امکان، سعودی عرب، تیل کی پیداوار میں کٹوتی جاری رکھے گا
ناٹو کو یوکرین میں فوجی تعیناتی کے خلاف روسی صدر کا انتباہ
خواتین کا ٹی20 ورلڈ کپ: جنوبی افریقہ نے ویسٹ انڈیز کو ریکارڈ 10 وکٹوں سے شکست دے دی
آئرلینڈ نے جنوبی افریقہ کے خلاف تاریخ رقم کردی
ملک میں روس جیسی آمرانہ صورتحال: کجریوال

یاد رہے کہ روسی صدر کو آیندہ ماہ جوہانسبرگ میں ہونے والے برکس سربراہ اجلاس میں مدعو کیا گیا ہے لیکن ان کے خلاف ہیگ میں قائم بین الاقوامی فوجداری عدالت نے گرفتاری کے وارنٹ جاری کر رکھے ہیں۔

فوجداری عدالت کے رکن کی حیثیت سے جنوبی افریقہ سے توقع کی جاتی ہے کہ اگر روسی صدر اجلاس میں شرکت کرتے ہیں تو وہ اس وارنٹ پر عمل درآمد کرے اور انھیں گرفتار کرے۔

جنوبی افریقہ کا سفارتی مخمصہ عدالت میں سامنے آ رہا ہے، جہاں حزب اختلاف کی سب سے بڑی جماعت ڈیموکریٹک اتحاد حکومت کا ہاتھ دبانے کی کوشش کر رہی ہے اور اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کر رہی ہے کہ اگر کریملن کے رہنما ملک میں قدم رکھتے ہیں تو انھیں پکڑ کر فوجداری عدالت کے حوالے کر دیا جائے۔

البتہ ایک جوابی حلف نامہ میں رامفوسا نے ڈیموکریٹک اتحاد کی درخواست کو غیر ذمہ دارا نہ قرار دیا اور کہا کہ قومی سلامتی داؤ پر لگی ہوئی ہے۔انھوں نے کہا کہ روس نے واضح کر دیا ہے کہ اس کے صدر کی گرفتاری اعلان جنگ ہو گی۔

انھوں نے کہا کہ روس کے ساتھ جنگ میں ملوث ہونے کا خطرہ مول لینا ہمارے آئین سے متصادم ہوگا اور یہ ملک کی حفاظت کے ان کے فرض کے خلاف ہوگا۔

انھوں نے کہا کہ جنوبی افریقا آئی سی سی قوانین کے تحت استثنا کا مطالبہ کر رہا ہے جس کی بنیاد اس حقیقت پر ہے کہ گرفتاری سے "ریاست کی سلامتی، امن اور نظم و نسق” کو خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔

جنوبی افریقہ برکس گروپ کا موجودہ چیئرمین ہے، جس میں برازیل، روس، ہندوستان اور چین بھی شامل ہیں۔ یہ گروپ خود کو مغربی اقتصادی غلبے کے مقابلے میں ایک جوابی توازن کے طور پر دیکھتا ہے۔

آئی سی سی کی جانب سے صدرولادی میرپوتین پر الزام عاید کیا گیا ہے کہ روس نے یوکرین کے بچّوں کو غیر قانونی طور پر ملک بدر کیا ہے۔جنوبی افریقا کے نائب صدر پال ماسٹیل نے مقامی میڈیا کو دیے گئے حالیہ انٹرویوز میں کہا ہے کہ حکومت صدرپوتین کو یہاں نہ آنے پر قائل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

جون میں دستخط شدہ اور ابتدائی طور پر ‘خفیہ’ کے طور پر نشان زد صدر رامفوسا کا حلف نامہ آج شائع کیا گیا ہے اور عدالت نے اس کیس سے متعلق کاغذات کو عام کرنے کا حکم دیا تھا۔