دہلی

چین کے ذریعہ اروناچل پردیش کے مقامات کا نام رکھنا احمقانہ ہے: حکومت ہند

وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے چینی حکومت کے اس اقدام کے بارے میں یہاں میڈیا کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کہا، "چین ہندوستانی ریاست اروناچل پردیش میں جگہوں کے نام تبدیل کرنے کی اپنی احمقانہ کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔

نئی دہلی: ہندوستان نے چین کی طرف سے اروناچل پردیش میں جگہوں کے نام تبدیل کرنے کو ‘منمانی’ اور احمقانہ حرکت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے یہ حقیقت نہیں بدلے گی کہ اروناچل پردیش ہندوستان کا اٹوٹ حصہ ہے اور ہمیشہ رہے گا۔

متعلقہ خبریں
مودی کے دورہ اروناچل پردیش پر چین کا احتجاج
اروناچل میں مشتبہ انتہاپسند نے سابق رکن اسمبلی کو گولی ماردی

وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے چینی حکومت کے اس اقدام کے بارے میں یہاں میڈیا کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کہا، "چین ہندوستانی ریاست اروناچل پردیش میں جگہوں کے نام تبدیل کرنے کی اپنی احمقانہ کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔ ہم ایسی کوششوں کو سختی سے مسترد کرتے ہیں”۔

انہوں نے کہا کہ "من گھڑت نام تفویض کرنے سے یہ حقیقت نہیں بدلے گی کہ اروناچل پردیش ہندوستان کا اٹوٹ اور ناقابل تنسیخ حصہ ہے اور رہے گا۔”

واضح رہے کہ چین نے اروناچل پردیش کا نام ‘جنگنان’ رکھا ہے اور اس ریاست کو جنوبی تبت کا حصہ ہونے کا دعویٰ کرتا ہے۔ کل اس نے ریاست میں 30 مختلف مقامات کے نئے چینی ناموں کی چوتھی فہرست جاری کی۔

چینی وزارت برائے شہری امور نے سب سے پہلے 2017 میں اروناچل پردیش میں چھ مقامات کے "ناموں” کی پہلی فہرست جاری کی تھی، جب کہ 15 مقامات کی دوسری فہرست 2021 میں جاری کی گئی تھی۔ اس کے بعد 2023 میں 11 مقامات کے ناموں کی تیسری فہرست جاری کی گئی۔