اسرائیلی بمباری سے غزہ کے پناہ گزین کیمپ میں کم از کم 25 فلسطینی جاں بحق
امریکہ کی طرف سے بھی جنگ بندی کے بارے میں دیے گئے بیانات میں پر امیدی ظاہر کی جاتی ہے۔
غزہ: اسرائیلی بمباری سے غزہ کے پناہ گزین کیمپ میں کم از کم 25 فلسطینی جاں بحق ہو گئے ہیں۔
جمعہ کے روز اسرائیلی فوج نے یہ بمباری جبالیہ و دیگر علاقوں میں کی ہے۔
طبی اہلکاروں کے مطابق جبالیہ میں ایک ہی خاندان کے 10 افراد ایک اسرائیلی بمباری کی وجہ سے جاں بحق ہو گئے ہیں۔
ایک ہی گھرانے کے قتل کیے گئے ان 10 فلسطینیوں میں 7 بچے تھے۔
اس امر کی تصدیق غزہ میں شہری دفاع کے ادارے نے بھی کر دی ہے۔
شہری دفاع کے ادارے کے مطابق یہ بمباری جبالیہ کے علاقے النازلہ میں کی گئی جو جبالیہ کے جنوب مغرب میں واقع ہے۔
غزہ کی شہری دفاع کی علاقے میں کام کرنے والی ٹیم کے ترجمان محمد باسل کے مطابق اسرائیلی فوج کی بمباری کا ہدف ایک گھر کو بنایا گیا۔ جہاں سات بچوں سمیت دس شہید ہو گئے۔
سات بچوں میں سے سب سے بڑی عمر کا بچہ 6 سال کا تھا۔ ترجمان کے مطابق اسرائیلی بمباری سے 15 فلسطینی زخمی بھی ہوئے ہیں۔
غزہ میں اسرائیلی فوج کی بمباری کا یہ سلسلہ اب 15 ماہ مکمل کرنے والا ہے۔ اگرچہ غزہ میں جنگ بندی کرانے والے اپنی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔
امریکہ کی طرف سے بھی جنگ بندی کے بارے میں دیے گئے بیانات میں پر امیدی ظاہر کی جاتی ہے۔
لیکن جس طرح جنگ بندی کی کوششوں کے کے ان اعلانات کے ساتھ ساتھ امریکہ کی طرف سے سلامتی کونسل میں جنگ بندی قراردادوں کو ویٹو کیے جانے کا سلسلہ جاری ہے اور اسرائیل کو اسلحہ کی سپلائی میں تعطل نہیں اسی طرح اسرائیل بھی مذاکرات میں حصہ لینے کے ساتھ ساتھ غزہ پر بمباری بھی جاری رکھے ہوئے ہے۔
اب تک اسرائیلی فوج نے جنگ بندی مذاکرات کے اسی شور کے بیچوں بیچ45206 سے زائد فلسطینی قتل کر لیے ہیں۔ ان قتل کیے گئے فلسطینیوں میں 70 فیصد کے لگ بھگ بچے اور خواتین ہیں۔