شمالی بھارت

پانچویں مرحلے کی تیاریاں مکمل،راہول۔اسمرتی، راجناتھ کے قسمت کا ہوگا فیصلہ

اس مرحلے میں ایک دلچسپ مقابلہ قیصر گنج پارلیمانی حلقے پر بھی دیکھنے کو مل رہا ہے۔ جہاں موجودہ بی جےپی ایم پی برج بھوشن شرن سنگھ کا پہلوانوں سے جڑے تنازع کے بعد ٹکٹ کاٹ دیا گیا ۔

لکھنؤ:اترپردیش میں لوک سبھا الیکشن کے پانچویں مرحلے میں وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ، مرکزی وزیر داخلہ اسمرتی ایرانی اور کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی سمیت 144 امیدواروں کے قسمت کا فیصلہ ہوگا۔

متعلقہ خبریں
کسانوں کے قرض معافی، عثمان الہاجری کا دورہ گڈی ملکاپور ترکاری مارکٹ، کاشتکاروں سے ملاقات و شال پوشی
راج ناتھ سنگھ، کورونا سے متاثر
نئی پالیسی کے باعث حج اخراجات میں کمی آئے گی:اسمرتی ایرانی
منی پور کا مسئلہ پارلیمنٹ میں پوری طاقت سے اٹھایا جائے گا: راہول گاندھی
میں آسام کے سیلاب زدگان کے ساتھ کھڑا ہوں:قائد اپوزیشن

ریاست میں 20مئی کو صبح 7بجے سے شام 6بجے کے درمیان 14 سیٹوں کے لئے ووٹ ڈالے جائیں گے ۔اس کے علاوہ لکھنؤ مشرق اسمبلی حلقے کے لئے ضمنی الیکشن بھی ہوگا۔ جو بی جےپی کے موجودہ ایم ایل اے اشوتوش ٹنڈن گوپال جی کے انتقال کے بعد خالی ہوگئی تھی۔

چیف الیکشن افسر رندیپ رنوا نے بتایا کہ اس مرحلے میں جن 14 لوک سبھا سیٹوں پر ووٹنگ ہوگی ان میں موہن لال گنج، لکھنؤ، رائے بریلی، امیٹھی، جالون، جھانسی، ہمیر پور، باندہ، فتح پور، کوشامبی، بارہ بنکی، فیض آباد، قیصر گنج اور گونڈہ لوک سبھا سیٹیں شامل ہیں۔ان میں دس سیٹیں جنرل زمرے کی ہیں اور 4سیٹیں ایس سی سماج کے لئے محفوظ ہیں۔

رنوا نے کہا کہ یہ 14 لوک سبھا حلقے 21اضلاع میں پھیلے ہوئے ہیں۔ جن میں لکھنؤ، سیتا پور، رائے بریلی، امیٹھی،سلطان پور، جالون، جھانسی، کانپور دیہات، للت پور ، ہمیر پور، مہوبہ، باندہ، چترکوٹ، فتح پور، کوشامبی، پرتاپ گڑھ، بارہ بنکی، اجودھیا، گونڈہ، بہرائچ اور بلررامپور شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس مرحلے میں 1.43 کروڑ مرد اور 1.27کروڑ خواتین سمیت کل 2.7 کروڑ رائے دہندگان 144امیدواروں کے قسمت کا فیصلہ کرنے کے مستحق ہیں۔ ان انتخابی حلقوں میں17128 پولنگ سنٹروں پر بنے 28688پولنگ بوتھوں پر ووٹنگ ہوگی۔

اس مرحلے میں وزیر دفاع راجناتھ سنگھ، مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی اور کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی سمیت کئی سیاسی لیڈروں کے قسمت کا فیصلہ ہوگا۔

وزیر دفاع راجناتھ سنگھ لکھنؤ سے تیسری بار الیکشن لڑرہے ہیں۔ جو 1991 سے بی جےپی کا رسوخ والا علاقہ ہے۔ انہیں سماج وادی پارٹی(ایس پی) کے موجودہ ایم ایل اے روی داس مہروترا چیلنج دے رہے ہیں۔ راجناتھ لکھنؤ سے دو بار 2014اور2019 میں منتخب ہوئے ہیں۔ اس سیٹ سے کبھی سابق وزیر اعظم آنجہانی اٹل بہاری واجپئی کرتے تھے۔

سب سے دلچسپ الیکشن رائے بریلی میں دیکھنے کو مل رہا ہے جہاں کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کو یوگی آدتیہ ناتھ حکومت میں وزیر دنیش پرتاپ سنگھ چیلنج دے رہے ہیں۔ سال 2019 کے الیکشن میں راہل گاندھی امیٹھی میں بی جےپی کی اسمرتی ایرانی سے ہار گئے تھے۔

اس بار وہ اپنی ماں سونیا گاندھی کی روایتی سیٹ رائے بریلی سے انتخابی میدان میں ہیں۔ ان کی بہن اور پارٹی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا راہل کی حمایت میں بڑے پیمانے پر انتخابی مہم چلا رہی تھیں۔سونیا گاندھی نے بیٹے راہل کی حمایت میں جذباتی اپیل کرتے ہوئے اہل رائے بریلی سے کہا کہ اپنے بیٹے کو آپ کے سپرد کررہی ہوں۔

امیٹھی میں مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی کا مقابلہ گاندھی پریوار کے نزدیکی اور کانگریس امیدوار کشوری لال شرما سے ہے۔ سال 2019 کے الیکشن میں اسمرتی ایرانی نے اس سیٹ پر راہل گاندھی کو شکست سے دو چار کیا تھا۔ شرما کا گاندھی کنے کے ساتھ ایک لمبا رشتہ رہا ہے۔ انہوں نے تقریبا ایک دہائی تک رائے بریلی میں سونیا گاندھی کے مقامی نمائندے کے طور پر کام کیا ہے۔

اس مرحلے میں ایک دلچسپ مقابلہ قیصر گنج پارلیمانی حلقے پر بھی دیکھنے کو مل رہا ہے۔ جہاں موجودہ بی جےپی ایم پی برج بھوشن شرن سنگھ کا پہلوانوں سے جڑے تنازع کے بعد ٹکٹ کاٹ دیا گیا ۔ بی جےپی نے برج بھوشن کا ٹکٹ کاٹ کر ان کے بیٹے کرن بھوشن سنگھ کو اپنا امیدوار بنایا ہے۔

انتخابی ساست میں قدم رکھنے والے کرن بھوشن کا مقابلہ ایس پی کے بھگت رام مشرا اور بی ایس پی کے نریندر پانڈے سے ہے۔ قابل ذکر ہے کہ برج بھوشن کے بڑے بیٹے پرتیک بھوشن پہلے سے ہی گونڈہ صدر سیٹ سے ایم ایل اے ہیں۔

اس کے علاوہ مرکزی وزیر کوشل کشور موہن لال گنج سیٹ سے تیسری بار قسمت آزمارہ ہیں۔ انہیں سابق وزیر و ایس پی امیدوار آر کے چودھری اور بی ایس پی امیدوار راجیش کمار سے مقابلہ ہے۔ ایس پی میں شامل ہوئے چودھری مایاوتی کی قیادت والی بی جےپی کے فاونڈ ممبر رہے ہیں۔

جھانسی میں سابق مرکزی ویزر اور کانگریس امیدوار پردیپ جین آدتیہ کو موجودہ بی جےپی ایم اپی انوراگ شرما سے چیلنج مل رہا ہے۔ اس سیٹ پر بی ایس پی نے نئے چہرے اور طلبہ لیڈر روی پرکاش موریہ کو میدان میں اتارا ہے۔

گونڈہ سیت پر دو بار کے ایم پی اووعر منکا پور اسٹیٹ کے سابق یوراج کیرتی وردھن سنگھ کو ایس پی امدیوار شریا ورما سے مقابلہ ہے۔ شریا بھلے ہی انتخابی سیات میں ڈیبیو کررہی ہیں لیکن وہ سابق مرکزی وزیر بینی پرساد ورما کی پوتی ہیں۔

فتح پور میں موجودہ بی جے پی ایم پی سادھوی نرنجن جیوتی کو ایس پی کے سابق ریاستی صدر اور پارٹی امیدوار نریش اتم پٹیل چیلنج پیش کررہے ہیں۔ ملائم سنگھ حکومت میں نائب وزیر اعلی رہے ایس پی امیدوار اکھلیش یادو کے بھی کافی قریبی ہیں۔

رام مندر کی تعمیر کے بعد بی جےپی کے لئے اہم ہوگئی فیض آباد سیٹ پر موجودہ ایم پی للو سنگھ دوسری میعاد کار چاہ رہے ہیں حالانکہ اس بار انہیں موجودہ ایم ایل اے اور ایس پی کے فاونڈہ ممبر اودھیش پرساد سے چیلنج مل رہا ہے۔

بارہ بنکی میں بی جےپی کی راج رانی راوت کے مقابلے کانگریس نے تنج پنیا کو ایک بار پھر انتخابی میدان میں اتارا ہے۔ تنج پنا کانگریس کے سینئر لیڈر پی ایل پنیا کے بیٹے ہیں سال 2019 کے الیکشن میں وہ یہاں سے بی جےپی سے ہار گئے تھے۔

رنوا نے بتایا کہ پانچویں مرحلے کے لوک سبھا حلقوں سے متعلق سبھی ضلع الیکشن افسروں کو ووٹنگ سنٹروں اور پولنگ بوتھ پر ووٹنگ اور پولنگ اہلکار کے لئے ضروری سہولیات دستیاب کرانے کی ہدایت دی گئی ہے۔ پولنگ پارٹیوں کے روانہ ہونے سے پہلے سبھی پولنگ اہلکار کو ہیٹ اسٹروک سے بچنے اورصحت کے پیش نظر میڈیکل کٹ دستیاب کرائی جائے گی جس سے ضرورت پڑنے پر استعمال کیا جاسکے۔

a3w
a3w