شمالی بھارت

سنبھل کی شاہی مسجد میں ہون اور پوجا کی کوشش ناکام۔ بھاری پولیس فورس تعینات

پولیس نے جمعہ کے دن دہلی سے تعلق رکھنے والے 3 افراد کو سنبھل کی شاہی جامع مسجد میں ہون اور پوجا کرنے کی کوشش پر حراست میں لے لیا۔

سنبھل (پی ٹی آئی) پولیس نے جمعہ کے دن دہلی سے تعلق رکھنے والے 3 افراد کو سنبھل کی شاہی جامع مسجد میں ہون اور پوجا کرنے کی کوشش پر حراست میں لے لیا۔ عہدیداروں نے یہ بات بتائی۔

متعلقہ خبریں
سنبھل جامع مسجد تنازعہ 28 اپریل کو سماعت

نمازِ جمعہ کے مدنظر انتظامیہ نے مسجد کے اطراف بھاری سیکوریٹی لگائی تھی۔ سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس پی) کرشناکمار بشموئی نے حراست کی توثیق کی۔ انہوں نے کہا کہ 3 افراد ذریعہ کار آئے تھے اور انہیں مسجد کے قریب تحویل میں لے لیا گیا۔

انہیں پولیس اسٹیشن بھیج دیا گیا۔ نظم وضبط میں خلل ڈالنے پر ان کے خلاف کارروائی ہوگی۔ انہیں خبردار کیا جائے گا کہ وہ مستقبل میں سنبھل میں داخل نہ ہوں۔ حراست میں لئے گئے 3 افراد میں ایک سناتن سنگھ نے دعویٰ کیا کہ ہم وشنوہری ہر مندرمیں ہون اور یگن کے لئے آئے تھے لیکن پولیس نے ہمیں گرفتار کرلیا۔

وہاں نماز ادا کی جاسکتی ہے تو پھر ہم پوجا کیوں نہیں کرسکتے؟ حراست میں لئے گئے دوسرے شخص ویر سنگھ یادو نے کہا کہ ہم سنبھل کی مسجد میں پوجا کرنے آئے تھے لیکن پولیس نے ہمیں روک دیا۔

تیسرے شخص انیل سنگھ نے کہا کہ ہم ہری ہر مندر میں ہون کے لئے پہنچے ہی تھے کہ پولیس نے ہمیں اپنی تحویل میں لے لیا۔ سنبھل کی شاہی مسجد محلہ کوٹ گڑھوی میں واقع ہے۔ گزشتہ برس 24 نومبر کو مسجد کے سروے کے دوران برپا تشدد میں 4 جانیں گئی تھیں اور کئی لوگ زخمی ہوئے تھے۔