حیدرآباد

نابالغ افراد کی ڈرائیونگ پر پولیس کی سخت کارروائی، گاڑیوں کا رجسٹریشن منسوخ کردیاجائے گا

پولیس نے واضح کیا ہے کہ یہ خصوصی نفاذی مہم اگلے احکامات تک جاری رہے گی اور اس دوران ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔

حیدرآباد: حیدرآباد پولیس نے اعلان کیا ہے کہ وہ ہفتہ 5 اپریل سے ایک خصوصی مہم کا آغاز کر رہی ہے جس کے تحت اگر کم عمر افراد کو گاڑی چلاتے ہوئے پکڑا گیا تو متعلقہ گاڑی کی رجسٹریشن 12 ماہ کے لیے منسوخ کر دی جائے گی۔

متعلقہ خبریں
تلنگانہ میں Amazon کی "زیرو ریفرل فیس” پالیسی نے بیچنے والوں کے دل جیت لیے
گورنمنٹ ڈگری کالج برائے خواتین، حسینی عالم میں ایک روزہ قومی سمپوزیم کے برُشر کی رسم اجرائی انجام پائی
اسمارٹ فونس چوری کرنے والی ٹولی بے نقاب، 31ملزمین گرفتار
بی ایس این ایل کے فینسی نمبرات کا ہراج
ٹرافک پولیس کی جانب سے خاص مہم

پولیس کے مطابق، موٹر وہیکلز ایکٹ 1988 کے تحت کم عمر افراد کو گاڑی چلانے کی سختی سے ممانعت ہے۔ اگر کوئی نابالغ ڈرائیونگ کرتے ہوئے پکڑا جاتا ہے تو گاڑی کا مالک، والدین یا سرپرست کو قانونی طور پر ذمہ دار ٹھہرایا جائے گا اور ان کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

پولیس نے واضح کیا ہے کہ ایسی صورت میں گاڑی کے رجسٹریشن کو ایک سال کیلئے منسوخ کر دیا جائے گا، اور نابالغ شخص کو 25 سال کی عمر تک ڈرائیونگ لائسنس کے لیے نااہل قرار دیا جائے گا۔

  • گاڑی کی رجسٹریشن ایک سال کے لیے معطل کی جائے گی
  • والدین یا گاڑی کے مالک پر جرمانہ یا قید کی سزا ہو سکتی ہے
  • نابالغ کو 25 سال کی عمر تک ڈرائیونگ لائسنس یا لرننگ لائسنس جاری نہیں کیا جائے گا

جوائنٹ کمشنر آف ٹریفک پولیس ڈی جوئل ڈیوس نے والدین سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنی ذمہ داری کو سنجیدگی سے لیں اور نابالغ بچوں کو گاڑی چلانے کی اجازت ہرگز نہ دیں۔

پولیس نے واضح کیا ہے کہ یہ خصوصی نفاذی مہم اگلے احکامات تک جاری رہے گی اور اس دوران ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔

عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ ٹریفک پولیس سے مکمل تعاون کریں، قوانین کی پاسداری کریں اور سڑکوں کو محفوظ بنانے میں اپنا کردار ادا کریں۔