تلنگانہ

بی سی ریزرویشن بل کو مسلمانوں کے نام پر روکنے کی کوشش: وزیر ٹرانسپورٹ تلنگانہ

انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی اس بل پر، جسے صدر جمہوریہ کی منظوری درکار ہے، "پیٹ میں چھریاں گھونپ کر" شور مچانے کی کوشش کر رہی ہے۔ اسمبلی میں بی سی ریزرویشن کی حمایت دینے کے بعد وہ مسلمانوں کے نام پر اسے روکنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

حیدرآباد: تلنگانہ کے وزیرٹرانسپورٹ پونم پربھاکر نے کہا کہ بی سی طبقات کو انصاف دلانے کے لیے حکومت خلوص نیت سے کام کر رہی ہے۔

متعلقہ خبریں
مودی، ذات پات پر مبنی مردم شماری زبان پر لانے سے تک ڈرتے ہیں : راہول گاندھی
ڈبل بیڈروم امکنہ، 10 لاکھ درخواستیں وصول: پونم پربھاکر
منبر و محراب فاؤنڈیشن کے تحت انعامی مقابلوں کی اختتامی تقریب، نمایاں طلبہ و طالبات کو اعزازات سے نوازا گیا
تقریب یوم اساتذہ و اردو ٹیچرس فورم بسٹ ٹیچر ایوارڈ 2025
نارائن پیٹ کوڑنگل لفٹ ایریگیشن پراجیکٹ کو منظوری، چیف منسٹر ریونت ریڈی سے عوام کا اظہارِ تشکر

کاماریڈی ڈیکلریشن سے شروع کرتے ہوئے ذات پات کی گنتی، اور بی سی طبقات کے لیے سیاست، تعلیم اور ملازمتوں میں 42 فیصد ریزرویشن نافذ کرنے کے لیے قانون سازی کر کے گورنر کو بھیجا گیا اور وہاں سے صدر جمہوریہ کو بھیجا گیا۔


انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی اس بل پر، جسے صدر جمہوریہ کی منظوری درکار ہے، "پیٹ میں چھریاں گھونپ کر” شور مچانے کی کوشش کر رہی ہے۔ اسمبلی میں بی سی ریزرویشن کی حمایت دینے کے بعد وہ مسلمانوں کے نام پر اسے روکنے کی کوشش کر رہے ہیں۔


ہونم پربھاکر نے کہا کہ مرکزی وزیر کشن ریڈی کو چاہیے کہ اگر کوئی خامیاں ہیں تو انہیں درست کر کے بی سی طبقات کے لیے 42 فیصد ریزرویشن کی منظوری دلائیں۔ "بی سی طبقات کو انصاف ملنا چاہیے۔ کمزور طبقات کے مخالف تلنگانہ بی جے پی کے صدر رام چندر راؤ کے دھرنوں میں شریک ہو کر آپ بھی کمزور طبقات کے مخالف بن رہے ہیں۔”


انہوں نے بی جے پی رہنماؤں کو مشورہ دیا کہ اگر واقعی بی سی ریزرویشن حاصل کرنا چاہتے ہیں تو یہ دھرنا دہلی میں دیں اور وزیر اعظم مودی کو راضی کریں۔ "ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ 42 فیصد ریزرویشن نافذ ہونے کے بعد ہی مقامی بلدی اداروں کے انتخابات کرائیں گے۔ جیسے تلنگانہ تحریک میں جے اے سی بنا کر ریاست حاصل کی، ویسے ہی اب بی سی ریزرویشن کے لیے بی سی تنظیمیں اور دانشور متحرک ہوں۔”


انہوں نے اعلان کیا کہ "چار اپریل کو سب دہلی چلتے ہیں، آئیں اپنے ریزرویشن حاصل کریں۔ بی جے پی صدر رام چندر راؤ کو دھرنا حیدرآباد میں نہیں بلکہ دہلی میں دینا چاہیے۔ مرکزی وزیر کشن ریڈی دھرنا چوک پر بیٹھے ہیں، آپ وزیر اعظم سے ایک لفظ کہیں تو تلنگانہ میں بی سی طبقات کے لیے 42 فیصد ریزرویشن نافذ ہو سکتے ہیں۔”


وزیر نے کہا کہ "بی جے پی صدر رام چندر راؤ پکے بی سی مخالف ہیں۔ کاماریڈی ڈیکلریشن سے لے کر ذات پات کی گنتی اور بی سی طبقات کے لیے سیاست، تعلیم اور ملازمتوں میں 42 فیصد ریزرویشن نافذ کرنے تک ہم نے اپنی نیت ثابت کر دی ہے۔ لیکن بی جے پی مسلمان کا نام لے کر ریزرویشن روکنے کی کوشش کر رہی ہے اور پیٹ میں چھریاں گھونپنے کی طرح شور مچا رہی ہے۔”


انہوں نے زور دیا کہ "پورے تلنگانہ کے بی سی رہنما اور ذات پات کی تنظیمیں متحد ہوں، اپنے حقوق کے لیے جدوجہد کریں اور انہیں حاصل کریں۔ بی جے پی رہنما ہمارے ساتھ دہلی آئیں۔ مرکزی حکومت میں رہتے ہوئے بی جے پی رہنما دھرنا دیں گے تو عوام ان پر ہنسیں گے۔”