شمالی بھارت

اشتعال انگیز تقریر معاملے میں اعظم خان کو دو سال کی سزا

اترپردیش کے ضلع رام پور کی ایم پی۔ ایم ایل اے کورٹ نے ہفتہ کو اشتعال انگیز تقریر کے تقریبا چار سال پرانے ایک معاملے میں سماج وادی پارٹی(ایس پی) کے قدآور لیڈر و سابق ایم پی محمد اعظم خان کو دو سال کی سزا سنائی ہے۔

رامپور: اترپردیش کے ضلع رام پور کی ایم پی۔ ایم ایل اے کورٹ نے ہفتہ کو اشتعال انگیز تقریر کے تقریبا چار سال پرانے ایک معاملے میں سماج وادی پارٹی(ایس پی) کے قدآور لیڈر و سابق ایم پی محمد اعظم خان کو دو سال کی سزا سنائی ہے۔

متعلقہ خبریں
مشین چوری کیس، اعظم خان اور بیٹے کی درخواست ضمانت مسترد
مجلس کو ختم کرنے کا الزام: اکبر الدین اویسی
ایس پی قائد اعظم خان اور ان کے فرزند اقدام قتل کیس میں بری
اعظم خان کے لڑکے کے خلاف ایک اور ایف آئی آر درج
بیاٹ پر فلسطینی پرچم لگانے پر اعظم خان کو جرمانہ

پراسیکیوشن کے مطابق اسسٹنٹ وکیل سندیپ سکسینا نے بتایا کہ شہزاد نگر تھانے میں درج معاملے میں اعظم خان پر تین دفعات عائد کی گئی تھیں جس میں دو دفعات میں دو دو سال کی اور تیسری دفعہ میں ایک ماہ کی سزا سنائی گئی ہے۔

اعظم خان پر 171جی،505اور125 کی دفعات عائد کی گئی تھیں۔ اس کے علاوہ ان پر دو دفعات میں ہزار ۔ہزار روپئے اور تیسری دفعہ میں 500روپئے جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔اعظم خان پر وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ اور اس وقت کے ڈی ایم پر قابل اعتراض تبصرہ کرنے کا الزام تھا۔

2019 کے لوک سبھا انتخابات کے دوران اعظم خان رام پور پارلیمانی سیٹ سے ایس پی-بی ایس پی اتحاد کے امیدوار تھے۔ اعظم خان کا ایک ویڈیو وائرل ہوا تھا جس میں خان پر نفرت انگیز تقریر کا الزام لگایا گیا تھا۔ اعظم خان کو آج اس معاملے میں مجرم قرار دیا گیا ہے۔

اعظم خان پر الزام تھا کہ انہوں نے آئینی عہدوں پر بیٹھے لوگوں اور افسران کے خلاف قابل اعتراض اور اشتعال انگیز تقریر کی۔ پولیس نے معاملے کی تفتیش کے بعد عدالت میں چارج شیٹ داخل کی تھی۔

اعظم خان اس معاملے میں ضمانت پر باہر تھے۔ اس کیس کی سماعت ایم پی ایم ایل اے کورٹ مجسٹریٹ ٹرائل میں چل رہی ہے۔ فریقین کے دلائل اور شواہد مکمل ہو چکے ہیں۔

گزشتہ سماعت پر عدالت نے فیصلے کے لیے آج کی تاریخ مقرر کی تھی۔ عدالت نے اس معاملے میں فیصلہ سناتے ہوئے اعظم خان کو مجرم قرار دیا ہے۔

سماج وادی پارٹی اور بہوجن سماج پارٹی نے 2019 کا لوک سبھا الیکشن ایک ساتھ لڑا تھا۔ اس وقت اعظم خان رام پور پارلیمانی سیٹ سے ایس پی-بی ایس پی اتحاد کے امیدوار تھے۔

انتخابی مہم کے دوران اعظم خان کی جلسہ عام کی ایک تقریر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی جس میں انہوں نے وزیر اعلیٰ کے لیے قابل اعتراض الفاظ کئے تھے اور اس وقت کے ضلع مجسٹریٹ سمیت کئی افسران کے خلاف تقریر کی تھی۔

ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد مانیٹرنگ سیل کے انچارج اور اے ڈی او پنچایت انیل چوہان نے پولیس سٹیشن شہزاد نگر میں اعظم خان کے خلاف مقدمہ درج کرایا تھا۔

پولیس نے معاملے کی تفتیش کے بعد عدالت میں چارج شیٹ داخل کی تھی۔قابل ذکر ہے کہ اس سے پہلے ایک دیگر اشتعال انگیز تقریر معاملے میں کورٹ نے اعظم خان کو تین سال کی سزا سنائی تھی۔

جس کے بعد ان کی اسمبلی رکنیت منسوخ ہوگئی تھی۔اور آج اشتعال انگیز تقریر کے ایک دیگر معاملے میں کورٹ نے انہیں سزاوار قرار دیا ہے۔