دہلی

پاپلر فرنٹ آف انڈیا کے17 ارکان کو ضمانت، این آئی اے سپریم کورٹ سے رجوع

نیشنل انوسٹیگیشن ایجنسی(این آئی اے) نے سپریم کورٹ سے رجوع ہوکر کیرالا ہائی کورٹ کے احکام کو چیلنج کیا ہے جس نے 2022 میں آر ایس ایس قائد سرینواسن کے قتل کیس میں پاپلر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) کے 17 ارکان کو ضمانت منظور کی تھی۔

نئی دہلی (پی ٹی آئی) نیشنل انوسٹیگیشن ایجنسی(این آئی اے) نے سپریم کورٹ سے رجوع ہوکر کیرالا ہائی کورٹ کے احکام کو چیلنج کیا ہے جس نے 2022 میں آر ایس ایس قائد سرینواسن کے قتل کیس میں پاپلر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) کے 17 ارکان کو ضمانت منظور کی تھی۔

متعلقہ خبریں
نوکری کے عوض زمین گھوٹالہ:رابڑی دیوی اور 2 بیٹیوں کو عبوری ضمانت منظور
این آئی اے پر ہائی کورٹ ڈیویژن بنچ کی تنقید
پھلواری شریف پی ایف آئی کیس میں ایک اور گرفتاری
کشمیر اسمبلی میں 5 ارکان کی نامزدگی سپریم کورٹ کا سماعت سے انکار
برج بہاری قتل کیس، بہار کے سابق ایم ایل اے کو عمر قید

ایڈیشنل سالیسیٹر جنرل ایشوریہ بھٹی نے این آئی اے کی طرف سے پیش ہوتے ہوئے جسٹس ابھئے ایس اوکا اور جسٹس آگسٹین جارج مسیح پر مشتمل بنچ سے کہا کہ ایجنسی نے اس معاملہ میں 17 علیحدہ اپیلیں دائر کی ہیں۔

انہوں نے جمعہ کے دن کہا کہ عدالت ان تمام خصوصی درخواستوں کو یکجا کرسکتی ہے۔ کیرالا ہائی کورٹ نے 26 کے منجملہ 17 ملزمین کو ضمانت منظور کرتے ہوئے سخت شرائط عائد کی تھیں۔

ان سے کہا گیا کہ وہ اپنا موبائل نمبر اور رئیل ٹائم جی پی ایس لوکیشن تحقیقاتی عہدیدار کو دیں۔ کیرالا چھوڑکر نہ جائیں۔ پاسپورٹ جمع کرادیں اور موبائل فون ہمیشہ چارج رہے۔