بنجامن نیتن یاہو ایک نفسیاتی مریض ، پاگل اور خون ک پیاسا ڈریکولا ہے: طیب اردغان
صدر ایردغان نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ "دنیا ایک مریض، پاگل، نفسیاتی مریض ، نیتن یاہو نامی خون کے پیاسے ڈریکولا کی کی بربریت کو دیکھ رہی ہے۔ متحدہ امریکہ اور یورپ اس کے شراکت دار بنے ہوئے ہیں۔"
انقرہ: ترکیہ کے صدر رجب طیب اردغان نے 7 اکتوبر سے اب تک 36 ہزار سے زائد شہریوں کا قتل کرنے والے اسرائیل پر ایک بار پھر اپنے ردعمل کا مظاہرہ کیا ہے۔
صدر ایردوان نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ "دنیا ایک مریض، پاگل، نفسیاتی مریض ، نیتن یاہو نامی خون کے پیاسے ڈریکولا کی کی بربریت کو دیکھ رہی ہے۔ متحدہ امریکہ اور یورپ اس کے شراکت دار بنے ہوئے ہیں۔”
صدر ِ ترکیہ واک پارٹی کے چیئرمین ایردوان نے ترکیہ گرینڈ نیشنل اسمبلی میں اپنی پارٹی کے پارلیمانی گروپ سے تقریر میں”اسرائیلی فوج کے اختتام الہفتہ رفح کے مہاجر کیمپ پر حملے کہ جس میں بچوں سمیت بہت سے شہری مارے گئے تھے کے حوالے سے سخت لہجے میں کہا کہ”اس معصوم بچے سے، 15 ہزار معصوم بچوں نے تمھارا کیا بگاڑا تھا؟
کیا تم میں انسانیت نام کی کوئی چیز باقی نہیں بچی؟ کیا تمھارا کوئی ضمیر نہیں، ، کوئی قدر نہیں، کوئی حد نہیں؟ تم اس قدر گر چکے ہو۔ پوری دنیا ایک مریض، پاگل، نفیساتی مریض، نیتن یاہو نامی خون کے پیاسے ڈریکولا کی بربریت کا تماشا دیکھ رہی ہے۔
اے امریکی ریاست اس خون سے تمھارے ہاتھ بھی رنگے ہوئے ہیں۔ تم اس نسل کشی کے اتنے ہی ذمہ دار ہو جتنا اسرائیل۔
اے یورپ کے سربراہان مملکت و حکومت آپ بھی اسرائیل کی نسل کشی، بربریت اور مظالم میں برابر کے شریک ہیں۔ غزہ میں انسانیت دم توڑ رہی ہے تو خطہ یورپ میں جمہوریت، حقوقِ انسانی، آزادی اظہار، حقوق نسواں و اطفال کا جنازہ نکل رہا ہے۔ ” جہاں اسرائیل نے غزہ میں انسانیت کا قتل کیا وہیں یورپ نے اپنی اقدار کو اپنے ہی پاوّں تلے روند ڈالا۔”
مسلم اُمہ کو پکارتے ہوئے ایردوان نے کہا، "آپ مشترکہ فیصلے کے لیے کس چیز کا انتظار کر رہے ہیں؟ اللہ کریم کے سامنے آپ کو ، ہم سب کو اس کا حساب چکانا پڑے گا۔”
صدر ایردوان نے اس بات پر زور دیا کہ اسرائیل جس کا پیٹ ” خون پینے سے کبھی نہیں بھرے گا”، جب تک یہ بین الاقوامی قانون کی پاسداری نہیں کرتا اور خود کو بین الاقوامی قانون کا پابند نہیں سمجھتا ، تب تک ترکیہ سمیت کوئی بھی ملک محفوظ نہیں۔”
ایردوان نے اس بات پر زور دیا کہ ” اس سے پہلے کہ نیتن یاہو اور اس کے قتل کا نیٹ ورک مکمل طور پر قابو سے باہر ہو جائے اس نسل کشی، بربریت اورظلم کو آپس میں اتحاد کے ساتھ فوری طور پر بند کیا جانا چاہیے ۔”
صدر نے اقوام متحدہ کی ناکامی پر بھی بات کرتے ہوئے کہا کہ تم کس کھیت کی مولی ہو؟ تم تک اسرائیل کے حملوں کو روک نہیں سکے۔” "نسل کشی کُجا اقوام متحدہ اپنے اہلکاروں یا امدادی کارکنوں کی حفاظت بھی نہیں کر سکا۔ غزہ میں نہ صرف انسانیت بلکہ اقوام متحدہ کی روح بھی مر چکی ہے۔”
انہوں نے کہا کہا اقوام متحدہ کے 193 رکن ممالک میں سے 75 فیصد سے زیادہ فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کر چکے ہیں: "147 ممالک کے مشترکہ فیصلے کو 5 ممالک (اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ممبران) کے رحم وکرم پر نہیں چھوڑا جا سکتا، 147 پانچ سے بڑا ہے۔”