راشن کارڈ ہولڈرز کے لئے اہم خبر، اگر یہ کام نہ کیا تو کارڈ ہوجائے گا بلاک
اسی اہم مسئلے پر توجہ دلاتے ہوئے مہدی پٹنم کی اسسٹنٹ سپلائی آفیسر بشریٰ سلطانہ نے عوام سے فوری طور پر ای کے وائی سی مکمل کرنے کی اپیل کی ہے۔
حیدرآباد: عوام کی بڑی تعداد نے نئے راشن کارڈ حاصل تو کر لیے، لیکن اب تک ای کے وائی سی (e-KYC) مکمل نہیں کیا ہے، جس کی وجہ سے مستقبل میں راشن کی فراہمی میں رکاوٹیں پیش آ سکتی ہیں۔ اسی اہم مسئلے پر توجہ دلاتے ہوئے مہدی پٹنم کی اسسٹنٹ سپلائی آفیسر بشریٰ سلطانہ نے عوام سے فوری طور پر ای کے وائی سی مکمل کرنے کی اپیل کی ہے۔
بشریٰ سلطانہ نے کہا کہ ان کا مقصد ہمیشہ یہی رہا ہے کہ ضروری سرکاری معلومات عوام تک بروقت پہنچیں تاکہ لوگ اپنے کام آسانی سے اور وقت پر انجام دے سکیں۔ انہوں نے بتایا کہ بہت سے افراد نے صرف راشن کارڈ حاصل کرکے رکھ دیئے ہیں، مگر ای کے وائی سی نہیں کروایا، جو کارڈ کی حفاظت اور باقاعدہ راشن فراہمی کے لیے نہایت ضروری ہے۔
انہوں نے وضاحت کی کہ ایک راشن کارڈ میں جتنے بھی ممبران درج ہیں، اُن سب کے انگوٹھے کی تصدیق (Bio-Authentication) قریبی راشن شاپ پر کروانی ہوتی ہے۔ ایک بار ای کے وائی سی مکمل ہو جانے کے بعد کارڈ پوری طرح محفوظ ہو جاتا ہے اور تکنیکی مسائل کا خطرہ کم ہو جاتا ہے۔
اُن کے مطابق مہدی پٹنم سرکل میں بہت سے ممبران رجسٹرڈ ہیں، لیکن اب تک صرف چند فیصد لوگوں نے ہی اپنا ای کے وائی سی مکمل کیا ہے، جبکہ باقی آدھے افراد اس اہم عمل سے ابھی تک محروم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کئی کارڈز ایسے ہیں جن پر ہنگامی بنیادوں پر ای کے وائی سی کی ضرورت ہے۔
آفیسر نے عوام کو مشورہ دیا کہ وہ کسی بھی قریبی راشن شاپ پر جاکر جلد از جلد e-KYC مکمل کریں۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ڈسٹریبیوشن کے دنوں کے علاوہ بھی، ڈیلرز کو خصوصی طور پر ہدایت دی گئی ہے کہ 21 سے 25 تاریخ تک دکانیں ای کے وائی سی کے لیے کھلی رکھی جائیں، تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ فائدہ اٹھا سکیں۔
آخر میں بشریٰ سلطانہ نے زور دیتے ہوئے کہا کہ "جو بھی خاندان ابھی تک ای کے وائی سی نہیں کروا سکے، وہ اسی ماہ میں یہ عمل مکمل کر لیں، ورنہ مستقبل میں راشن حاصل کرنے میں مشکلات پیش آ سکتی ہیں۔ ایک بار پورے فیملی ممبران کے ساتھ جا کر ای کے وائی سی کروا لیں، تاکہ کسی قسم کی تکنیکی رکاوٹ نہ آئے۔”
انہوں نے عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اس پیغام کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچایا جائے تاکہ کوئی بھی شہری راشن سے محروم نہ رہے۔