بی جے پی نے 8 برسوں میں عوام سے دھوکہ کیا اورغریب عوام کا خون پیا: پونم پربھاکر
راہل گاندھی نے شروع سے کہا کہ یہ جی ایس ٹی نہیں بلکہ گبرسنگھ ٹیکس ہے۔ عام استعمال کی اشیاء پر 18 اور 24 فیصد جی ایس ٹی لگا کر عوام کو شدید نقصان پہنچایا گیا۔ پچھلے 6 ماہ میں 22 لاکھ کروڑ روپے کا آمدنی حاصل ہوئی، اب 5.18 فیصد تک محدود کرنے کی بات ہو رہی ہے۔
حیدرآباد: تلنگانہ کے وزیرٹرانسپورٹ پونم پربھاکر نے کہا ہے کہ گزشتہ 8 سالوں سے بی جے پی نے عوام کے ساتھ دھوکہ کیا ہے۔ مرکزی حکومت نے اتنے عرصہ تک غریب عوام کا خون پیا ہے۔
انہوں نے پارٹی ہیڈ کوارٹرس گاندھی بھون میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہاکہ بی جے پی قائدین یہ بتارہے ہیں کہ جی ایس ٹی کے ذریعہ غریبوں کو فائدہ ہوا لیکن ہم ابتدا سے کہہ رہے ہیں کہ جی ایس ٹی اصل میں گبرسنگھ ٹیکس ہے۔جی ایس ٹی غریب عوام سے پیسہ وصول کرنے کے لئے لایا گیا۔ یہاں تک کہ بچوں کے کھانے کی اشیاء پر بھی جی ایس ٹی لگا دیا گیا۔انہوں نے پوچھا کہ جی ایس ٹی کے ذریعہ کیا کوئی مثبت کام ہوا؟
انہوں نے نشاندہی کرتے ہوئے کہاکہ اس معاملہ پر مودی حکومت صرف مالی بحران سے بچنے کے لئے پیچھے ہٹی ہے۔ تلنگانہ کو 7 ہزار کروڑ روپے کا نقصان پہنچ رہا ہے اور اس کا ذمہ دار مرکز ہے۔ تلنگانہ کے بی جے پی کے ارکان پارلیمنٹ اور مرکزی وزراء بنڈی سنجے اور کشن ریڈی کو یہ واضح کرنا چاہیے کہ یہ نقصان ریاست کو کیسے پہنچایا جا رہا ہے۔
مرکزی حکومت کو اس معاملہ میں سرگرم کردار ادا کرنا چاہیے۔ گجرات، آندھرا پردیش، بہار جیسے ریاستوں کو چھوڑ کر جی ایس ٹی کے ذریعہ غریبوں کا پیسہ لوٹا گیا، اب یہ کم کیا گیا لیکن اس کے اثرات غریبوں تک نہیں پہنچے۔ جی ایس ٹی کے ذریعہ ہر آئٹم پر اضافی ٹیکس لگا کر غریبوں پر بوجھ ڈالا گیا۔ 8 سال بعد کہا جا رہا ہے کہ عوام کو ہزاروں کروڑ روپے کی بچت ہو رہی ہے، یعنی پچھلے 8 سال عوام کا خون پیا گیا۔
راہل گاندھی نے شروع سے کہا کہ یہ جی ایس ٹی نہیں بلکہ گبرسنگھ ٹیکس ہے۔ عام استعمال کی اشیاء پر 18 اور 24 فیصد جی ایس ٹی لگا کر عوام کو شدید نقصان پہنچایا گیا۔ پچھلے 6 ماہ میں 22 لاکھ کروڑ روپے کا آمدنی حاصل ہوئی، اب 5.18 فیصد تک محدود کرنے کی بات ہو رہی ہے۔
جی ایس ٹی کی وجہ سے روزمرہ کی اشیاء کی قیمتیں دوگنی ہو گئی ہیں۔ 10 روپے کی نمک کی پیکٹ 20 روپے، 60 روپے کی دال 160 روپے، 70 روپے کا تیل 160 روپے ہو گیا۔ چھوٹے ہوٹلوں میں چائے پر زیادہ جی ایس ٹی لگایا گیا، جبکہ پانچ اسٹار ہوٹلوں میں کم جی ایس ٹی لگایا گیا۔