دہلی

بی جے پی، اب دہلی میں مندروں کو ڈھانے والی ہے۔ چیف منسٹر آتشی کا دعویٰ

بی جے پی پر دہلی میں ہندو مندروں اور ایک بدھ مذہبی مقام کو ڈھانے کی منصوبہ بندی کا الزام عائد کرتے ہوئے چیف منسٹر دہلی آتشی نے چہارشنبہ کے دن کہا کہ دوسری جانب عام آدمی پارٹی پجاریوں اور گرنتھیوں کو ماہانہ 18 ہزار روپے اعزازیہ دینے کا وعدہ کررہی ہے۔

نئی دہلی (پی ٹی آئی) بی جے پی پر دہلی میں ہندو مندروں اور ایک بدھ مذہبی مقام کو ڈھانے کی منصوبہ بندی کا الزام عائد کرتے ہوئے چیف منسٹر دہلی آتشی نے چہارشنبہ کے دن کہا کہ دوسری جانب عام آدمی پارٹی پجاریوں اور گرنتھیوں کو ماہانہ 18 ہزار روپے اعزازیہ دینے کا وعدہ کررہی ہے۔

متعلقہ خبریں
9 نومبر کی تاریخ گزرگئی، اتراکھنڈمیں یو سی سی لاگو نہ ہونے پر کانگریس کا طنز
آسام کے اسمبلی حلقہ سماگوڑی میں بی جے پی اور کانگریس ورکرس میں ٹکراؤ
جامع سروے، غلط معلومات پھیلانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا انتباہ
تلنگانہ سے وابستگی، سرٹیفکیٹ کی ضرورت نہیں: کشن ریڈی
موسیٰ پروجیکٹ، مکانات کے انہدام کی مخالفت،اندرا پارک پرمہادھرنا

چیف منسٹر کے الزامات پر بی جے پی اور لیفٹیننٹ گورنر دہلی وی کے سکسینہ کے دفتر سے فوری کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔ آتشی نے منگل کے دن لیفٹیننٹ گورنر کو لکھا تھا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ایل جی کے تحت بنی مذہبی کمیٹی نے 22 نومبر کی اپنی میٹنگ میں حکم دیا کہ 6 مذہبی مقامات بشمول ہندو مندر اور ایک بدھسٹ مذہبی مقام کو ڈھادیا جائے جو شہر کے مختلف حصوں میں واقع ہیں۔

ایل جی کے دفتر نے چیف منسٹر کے الزام کی تردید کی اور کہا کہ وہ حقیر سیاست کررہی ہیں۔ اس نے دعویٰ کیا کہ کوئی بھی مذہبی مقام ڈھایا نہیں جارہا ہے اور اس سلسلہ میں کوئی بھی فائل ایل جی کے دفتر کو نہیں ملی ہے۔ نئی دہلی میں پریس کانفرنس سے خطاب میں آتشی نے ایل جی دفتر کی تردید کو پوری طرح جھوٹ قراردیا۔

انہوں نے مذہبی کمیٹی کی میٹنگ کی روئیداد کی ایک کاپی دکھائی۔ انہوں نے کہا کہ مذہبی کمیٹی کے حکم کی فائل بی جے پی زیرقیادت مرکز کے نمائندہ ایل جی کو بھیجی گئی اور ایل جی نے اسے منظوری دے دی۔ چیف منسٹر نے کہا کہ ایم سی ڈی‘ ڈی ایم دفاتر اور پولیس کو اطلاع دے دی گئی اور وہ لوگ مذہبی مقامات کو ڈھانے کی تیاری میں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سندر نگری میں بدھ مت کا جو اسٹرکچر ڈھایا جانے والا ہے اس میں ڈاکٹر امبیڈکر کا مجسمہ موجود ہے۔ آتشی نے کہا کہ سپریم کورٹ کی ہدایت پر بنی مذہبی کمیٹی حکومت ِ دہلی کے وزیر داخلہ کے تحت کام کرتی ہے اور اس کے فیصلوں کو وزیر منظوری دیتا ہے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ سکسینہ نے گزشتہ سال ہدایت دی تھی کہ کسی بھی مذہبی مقام کا انہدام یا منتقلی نظم وضبط کا معاملہ ہے اور یہ مرکز اور لیفٹیننٹ گورنر کے تحت آتا ہے۔

آتشی نے دعویٰ کیا کہ مذہبی کمیٹی کا فیصلہ چیف منسٹر یا حکومت ِ دہلی کے وزیر داخلہ کے سامنے نہیں رکھا گیا۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی مذہبی مقامات کو منہدم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر لیفٹیننٹ گورنر کا دفتر ایسا نہیں چاہتا تو اسے انہدام کا حکم واپس لے لینا چاہئے۔ دو چہروں والی بی جے پی بے نقاب ہوچکی ہے۔

ایک طرف وہ ہندوؤں کی محافظ ہونے کا دعویٰ کرتی ہے اور دوسری طرف وہ مندروں کو ڈھانے کا خفیہ منصوبہ رکھتی ہے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ عام آدمی پارٹی نے وعدہ کیا ہے کہ دہلی میں اقتدار میں واپسی کی صورت میں ہندو مندروں کے پجاریوں اور گردواروں کے گرنتھیوں کو ماہانہ 18 ہزار روپے اعزازیہ دیا جائے جبکہ بی جے پی نے مذہب کے نام پر ووٹ مانگنے کے باوجود ہندوؤں کے لئے کچھ بھی نہیں کیا۔

انہوں نے کہا کہ جو 6 مذہبی مقامات ڈھائے جانے والے ہیں وہ ویسٹ پٹیل نگر‘ دلشاد گارڈن‘ سندر نگری‘ سیما پوری‘ گوکل پوری اور نیو عثمان پور میں واقع ہیں۔