شمالی بھارت

افضال انصاری کے متنازعہ ریمارک پر بی جے پی قائد کی تنقید

بی جے پی رکن راجیہ سبھا بابورام نشاد نے جمعہ کے دن سماج وادی پارٹی رکن پارلیمنٹ افضال انصاری کو سادھوؤں کے تعلق سے ان کے متنازعہ ریمارک پر نشانہ ئ تنقید بنایا۔

لکھنو: بی جے پی رکن راجیہ سبھا بابورام نشاد نے جمعہ کے دن سماج وادی پارٹی رکن پارلیمنٹ افضال انصاری کو سادھوؤں کے تعلق سے ان کے متنازعہ ریمارک پر نشانہ ئ تنقید بنایا۔

متعلقہ خبریں
افضل انصاری اور بیٹی نصرت نے پرچہ نامزدگی داخل کیا
رام بھی چیف منسٹر ریونت ریڈی کی کرسی نہیں بچا سکیں گے، ڈی اروند کا سنسنی خیز تبصرہ
رام دیو کے خلاف مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کی شکایت
آر ایس ایس کے نظریہ پر راہول گاندھی کی بجا تنقید:پون کھیڑا
سینئر بی جے پی قائد نندکشور یادو، بہار اسمبلی کے اسپیکر منتخب

انہو ں نے کہا کہ افضال انصاری کو ہندوؤں اور ان کی روایتوں کے تعلق سے بیان بازی سے پرہیز کرنا چاہئے۔ افضال انصاری نے حال میں یہ کہہ کر تنازعہ پیدا کردیا تھا کہ گانجہ کو قانونی قراردینا چاہئے کیونکہ لاکھوں سادھو سنت گانجہ پیتے ہیں‘ اس کے باوجود ہندوستان میں یہ ممنوع ہے۔

سماج وادی پارٹی قائد نے یہ بھی کہ تھا کہ اگر ایک ٹرین بھر گانجہ کمبھ بھیجا جائے تو وہ تھوڑی دیر میں پی لیا جائے گا۔ اس پر بی جے پی اور سماج وادی پارٹی قائدین میں بحث چھڑگئی۔ آئی اے این ایس سے بات چیت میں بی جے پی رکن پارلیمنٹ بابورام نشاد نے کہا کہ انصاری کا اس قسم کا ریمارک بڑا افسوسناک ہے۔

انہیں سناتن دھرم‘ ہندو‘ کمبھ اور سادھوؤں کے تعلق سے ایسے بیانات نہیں دینے چاہئیں۔ ہمیں (سادھوؤں‘ ہندوؤں کو) جواب دینا آتا ہے لیکن ہماری کوشش ہے کہ انسانیت کی راہ پر چلا جائے۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ ہم کسی بھی مذہب کے تعلق سے ایسی بیان بازی نہیں کرتے لیکن میں جاننا چاہتا ہوں کہ افضال انصاری جیسے لوگوں کو کہاں سے ہمت مل رہی ہے۔

ہم انہیں خاموش کرنا جانتے ہیں لیکن ہم سناتنی ہیں۔ انہوں نے ہاتھرس کے ایک اسکول میں 11 سالہ لڑکے کی بلی دینے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایک اسکول میں یہ واقعہ پیش آیا ہے اور معاملہ کی اچھی طرح تحقیقات ہونی چاہئیں۔

a3w
a3w