بی جے پی آج کل صرف ہندو مسلم کی بات کرتی ہے:ڈگ وجئے سنگھ
ڈگ وجئے سنگھ نے بی جے پی جنرل سکریٹری کیلاش وجئے ورگیہ کو بھی نشانہ تنقید بنایا، جو مدھیہ پردیش میں آنے والے انتخابات کے لیے اندور 1 حلقہ سے میدان میں ہیں۔
اندور: سینئر کانگریس قائد ڈگ وجئے سنگھ نے چہارشنبہ کے روز حکمراں بی جے پی پر الزام لگایا کہ وہ مہنگائی اور بے روزگاری جیسے بنیادی مسائل پر خاموشی اختیار کرتی ہے اور صرف ہندو مسلم کی بات کرتی ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے ایک دن پہلے کانگریس کے اس موقف پر ”جتنی آبادی، اتنا حق“ پر اسے نشانہئ تنقید بنایا تھا اور کہا تھا کہ قدیم سیاسی جماعت کو یہ وضاحت کرنی چاہیے کہ آیا وہ اقلیتوں اور جنوبی ہند والوں کے خلاف ہے۔
اس کے بارے میں دریافت کرنے پر ڈگ وجئے سنگھ نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ مودی کا بیان محض ایک انتخابی شعبدہ ہے۔ انھوں نے مودی اور آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت کو نشانہئ تنقید بناتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ آج کل مسلمانوں کے بارے میں بات کرنے لگے ہیں۔
یہ لوگ مسجدوں کو جانے کی بھی کوشش کررہے ہیں۔ اگر آپ کو مسلمانوں سے ہمدردی ہے تو آپ اقلیتی برادری کے ناانصافی اور مظالم کے شکار افراد کو راحت فراہم کریں۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ مودی اور بھاگوت کو بحران کا شکار منی پور کا دورہ کرتے ہوئے متاثرہ عوام کی مدد کے لیے اقدامات کرنے چاہئیں۔
سنگھ نے الزام لگایا کہ نیوز کلک پورٹل اور عام آدمی پارٹی ایم پی سنجے سنگھ کی رہائش گاہ پر دھاوے مخاصمت کا نتیجہ ہیں۔ انھوں نے بی جے پی جنرل سکریٹری کیلاش وجئے ورگیہ کو بھی نشانہ تنقید بنایا، جو مدھیہ پردیش میں آنے والے انتخابات کے لیے اندور 1 حلقہ سے میدان میں ہیں۔
انھوں نے کہا کہ وجئے ورگیہ آج کل پریشان ہیں، کیوں کہ اس عمر میں انھیں انتخابی مقابلہ کرنے پر مجبور کیا جارہا ہے، جب کہ ان کے لڑکے (موجودہ بی جے پی رکن اسمبلی) آکاش وجئے ورگیہ کی امیدواری کو ختم کردیا گیا ہے۔