دہلی

بی جے پی نے میری آواز دبانے کی بھاری قیمت چکائی: مہواء موئترا (ویڈیو)

بی جے پی رکن پارلیمنٹ مہوموئترا نے پچھلے لوک سبھا الیکشن میں انہیں معطل کرنے پر برسر اقتدار جماعت کو یہ کہتے ہوئے نشانہ تنقید بنایا کہ ان کی آواز دبانے کی قیمت 63 بی جے پی ارکان پارلیمنٹ گنوا کر چکانی پڑی۔

نئی دہلی: بی جے پی رکن پارلیمنٹ مہوموئترا نے پچھلے لوک سبھا الیکشن میں انہیں معطل کرنے پر برسر اقتدار جماعت کو یہ کہتے ہوئے نشانہ تنقید بنایا کہ ان کی آواز دبانے کی قیمت 63 بی جے پی ارکان پارلیمنٹ گنوا کر چکانی پڑی۔

متعلقہ خبریں
مہوا موئترا پر بی جے پی رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبے کا نیا الزام

صدر جمہوریہ کے خطبہ پر تحریک تشکر پر بحث کے دوران انہوں نے کہاکہ بی جے پی اب اپوزیشن سے پچھلے سیشن جیسا سلوک نہیں کرپائے گی۔ پچھلی مرتبہ مجھے بولنے نہیں دیاگیا۔ ایک رکن پارلیمنٹ کی آواز سلب کرنے کی بھاری قیمت بی جے پی کو چکانی پڑی۔

مجھے خاموش کرنے کی کوشش میں جنتانے انہیں خاموش کردیا۔ مہوموئترا نے کہا ”مجھے بٹھانے کی چکر میں جنتانے آپ کو بٹھادیا‘ آپ کے 63 ایم پیز لاس کردیا۔“ٹی ایم سی رکن نے پارلیمنٹ میں سینگول نصب کرنے کی مذمت کی اور کہا کہ یہ راجہ مہاراجہ والی علامت ہے جس کے لیے جمہوریت میں کوئی جگہ نہیں ہے۔

بی جے پی کے راج تنتر کو اس ملک نے لوک تنترمیں گھٹا دیا۔ یہ مستحکم حکومت نہیں ہے۔ یہ کئی ایسے حلیفوں پر منحصر ہے جو یوٹرن لینے کی تاریخ رکھتے ہیں۔ اس بار ہم 234جنگجو ہیں جو آگ پر چل کر یہاں آئے ہیں۔

بی جے پی والے ہم سے پچھلی مرتبہ جو سلوک ہوا تھا اسے دہرانہیں سکیں گے۔ انہوں نے صدر جمہوریہ کے خطبہ میں اہم مسائل نہ ہونے پر تنقید کی۔ اس بار خاتون ارکان پارلیمنٹ کی تعداد 74 ہے۔

بی جے پی کے پاس 240 ارکان کے منجملہ صرف30 خواتین ہیں۔ مہوموئترا نے کہاکہ ٹی ایم سی کے پچھلی مرتبہ 37 فیصد خاتون ارکان پارلیمنٹ تھیں اور اس بات 38 فیصد ہیں۔

a3w
a3w