حیدرآباد

دونوں جماعتوں نے حیدرآباد کو لیز پر مجلس کے حوالے کردیا۔ وزیر اعظم کا الزام (ویڈیو)

وزیر اعظم نریندر مودی نے چہارشنبہ کے روز کانگریس اور بی آر ایس کو ایک سکہ کے دو رخ قرار دیا اور کہا کہ خوشامدی سیاست، کرپشن اور زیرو گورننس ماڈل سے ان دونوں جماعتیں کانگریس اور بی آر ایس کاربط ہے۔

کریم نگر/ حیدرآباد: وزیر اعظم نریندر مودی نے چہارشنبہ کے روز کانگریس اور بی آر ایس کو ایک سکہ کے دو رخ قرار دیا اور کہا کہ خوشامدی سیاست، کرپشن اور زیرو گورننس ماڈل سے ان دونوں جماعتیں کانگریس اور بی آر ایس کاربط ہے۔

متعلقہ خبریں
بی آر ایس کی 16نیوز چانلس کے خلاف شکایت
صدر ٹی پی سی سی کے عہدہ کیلئے کانگریس قائدین کی دوڑ دھوپ
ویڈیو: ملک کے موجودہ حالات نازک : اکبر الدین اویسی
مودی حکومت افشاء اور فراڈ کے بغیر امتحان منعقد نہیں کرسکتی: کھرگے
نیٹ مسئلہ، پرینکا گاندھی پر بی جے پی کی تنقید

انہوں نے الزام عائد کیا کہ کانگریس اوربی آر ایس، کرپشن کا حصہ ہیں۔ یہ دونوں جماعتیں، ایک دوسرے کے اسکامس کی پردہ پوشی کرتی ہیں، وزیر اعظم نریندر مودی یہاں، حلقہ جات لوک سبھا کریم نگر، پداپلی اور عادل آباد کے بی جے پی امیدواروں کی حمایت میں منعقدہ انتخابی ریالی سے خطاب کررہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ کرپشن، ان دونوں جماعتوں کا مشترکہ کردار رہا ہے۔ وہ، ایک دوسرے پرکرپشن کا الزام عائد کرتے ہیں مگر خفیہ طور پر یہ دونوں ایک ہیں۔ یہ دونوں جماعتیں اسی کرپشن کے سنڈیکٹ کا حصہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں جب بی آر ایس اقتدار پر تھی تب اُس نے کیاش فار ووٹ الزامات کی تحقیقات نہیں کرائی اور اب کانگریس برسر اقتدار ہے مگر وہ کالیشورم پروجیکٹ کی تعمیر میں بدعنوانیوں کی تحقیقات پر خاموش ہے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ بی جے پی ہمیشہ قوم کے اصولوں کو مقدم رکھتی ہے جبکہ کانگریس اور بی آر ایس خاندان کے اصولوں کو پہلے فوقیت دیتی ہیں۔ یہ جماعتیں، خاندان کیلئے اور خاندان کے خاطر کام کرتی ہیں۔ خاندان ہی ان کا گیم پلان ہوتا ہے۔ انہوں نے عوام پر زور دیا کہ وہ اس اتحاد سے تلنگانہ کو بچائے رکھیں۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ کانگریس اور بی آر ایس میں خوشامدی بانڈ (رابطہ) بہت ہی مضبوط ہے۔ وزیر اعظم نے ریمارک کیا کہ ان دو جماعتوں نے لیز پر حیدرآباد کو مجلس کے حوالہ کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلی بار بی جے پی، مجلس کو چالینج کررہی ہے اور چالینج سے مجلس پریشان بھی ہے مجلس سے زیادہ کانگریس اور بی آر ایس بہت زیادہ پریشان ہیں۔ دونوں جماعتیں، مجلس کی کامیابی کیلئے کوشاں ہیں۔

انہوں نے تلنگانہ میں آر آر ٹیکس کے الزام کا اعادہ کیا۔ ایک آر تلنگانہ کولوٹ رہا ہے جبکہ دوسرا آر، رقم کو دہلی بھیجتا ہے۔ یہ آر آر گیم تلنگانہ کو تباہ کردے گا۔ آر آر نے تلگو بلاک بسٹر فلم آر آر آر کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ کانگریس قائد راہول گاندھی کو شدیدتنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ راہول، ہر روز5 تاجروں کا تذکرہ کرتے ہیں اور پھر امبانی اور اڈانی تک محدود ہوجاتے ہیں۔

جب انتخابات قریب آجاتے ہیں تو راہول، ان تاجروں کا نام بھی لیتے ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ شہزادے! ملک کے عوام کو یہ بتائیں کہ آپ کی جماعت نے ان دونوں صنعت کاروں سے کتنی رقم لی ہے؟۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس، ایس سی، ایس ٹی اور بی سی طبقات کے تحفظات چھین کر مسلمانوں کو دینا چاہتی ہے۔ مودی نے کانگریس پر سابق وزیر اعظم نرسمہا راؤ کی توہین کا الزام عائد کیا۔

انہوں نے کہا کہ تیسرے مرحلہ کی ووٹنگ کے بعد کانگریس اور انڈیا بلاک کا تھرڈ فیوز پھٹ چکا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ حلقہ کریم نگر کے عوام نے پہلے ہی بی جے پی امیدوار بنڈی سنجے کو کامیاب بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ نمائندہ منصف حیدرآباد کے مطابق وزیر اعظم مودی نے ورنگل میں ایک اور جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا 40 سال پہلے بی جے پی کے صرف دو ایم پی تھے۔

ہنمکنڈہ سے ایک رکن پارلیمنٹ جنگاریڈی تھے۔ انہوں نے کہا کہ احمد آباد ان کی کرم بھومی ہے اوروہاں دیوی بھدرکالی ہے۔ مودی نے کہا کہ بھدرکالی ہی ورنگل میں بھی شہر کی دیوی ہے۔ انہوں نے ورنگل کو کاکتیہ سلطنت کی شان و شوکت کی علامت قرار دیا۔ وزیر اعظم مودی نے انتخابی مہم کے ایک حصے کے طور پر ورنگل میں منعقد ہ ایک بہت بڑے جلسہ عام سے خطاب کیا۔

انہوں نے کہا کہ اگر کانگریس پارٹی کسی بھی ریاست میں اقتدار میں آتی ہے تو وہ ریاست اس پارٹی کے لیے اے ٹی ایم بن جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جھارکھنڈ میں پکڑی گئی رقم اس کی ایک مثال ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں ملک میں سلسلہ وار بم دھماکے ہوتے تھے لیکن گزشتہ دس سالوں میں ملک میں کہیں بھی ایسا کوئی واقعہ رونما نہیں ہوا اب تک تین مرحلوں میں پولنگ ہوچکی ہے اور کہیں بھی کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔

مودی نے کہا کہ کانگریس پارٹی کے دور حکومت میں ہزاروں کروڑ کے اسکامس ہوئے جہاں جہاں کانگریس پارٹی کی حکومت ہوگی وہاں اسکینڈلس ہوں گے۔ مودی نے کہا بی آر امبیڈکر نے واضح کیا تھا کہ مذہب کی بنیاد پر ریزرویشن نہیں دیا جانا چاہیے۔ لیکن کرناٹک میں بی سی ریزرویشن کو کاٹ کر مسلمانوں کو دیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی آندھرا پردیش میں بھی اسی طرح کے تحفظات کو نافذ کرنے کی امید رکھتی ہے۔

انہوں نے تشویش کا اظہار کیا کہ کانگریس پارٹی کی سیاست کی وجہ سے او بی سی کو کافی نقصان ہورہہا ہے لیکن وہ مدیگالا سے اپنا وعدہ نہیں بھولے۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات کے چوتھے مرحلہ کے بعد کانگریس پارٹی کو عدسہ سے اپنی سیٹیں تلاش کرنی ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ جب وہ 2014 میں اقتدار میں آئے تو انہوں نے 2019 میں ایک دلت رامناتھ کووند کو صدر بنایا۔ لیکن کانگریس پارٹی نے ان دونوں تقرریوں کی سخت مخالفت کی۔

انہوں نے کہا کہ انہیں طویل عرصے تک یہ سمجھ نہیں آئی کہ کانگریس پارٹی نے دروپدی مرمو کو صدر بننے سے کیوں روکنا چاہا۔ لیکن اس کے بعد انہوں نے کہا کہ وہ اصل بات سمجھ گئے ہیں۔ چونکہ دروپدی مرمو کی جلد کا رنگ کالا ہے اس لئے انکی مخالفت کی گئی۔مودی نے کہا ملک میں بہت سے لوگوں کی جلد کالی ہے۔

مودی نے کہا کہ ہمیں یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ یہ کالا پن کہاں سے آیا۔ مودی نے کہا کہ کرشنا کا بھی رنگ نیلا اور کالا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کیا وعدے کرنے اور انہیں فراموش کرنے والی کانگریس کو تلنگانہ میں کامیاب بنانا چاہیے۔ مودی نے یقین ظاہر کیا کہ مرکز میں مسلسل تیسری بار بھی بی جے پی ہی کی حکومت بنے گی۔

a3w
a3w