سوشیل میڈیامشرق وسطیٰ

زلزلے کے 10 روز بعد 17 سالہ لڑکی کو ملبے سے زندہ نکال لیا گیا

ترکیہ میں 6 فروری کو آنے والے زلزلے کو 248 گھنٹے گزر جانے کے بعد 17 سالہ لڑکی کو ملبے سے معجزاتی طور پر زندہ نکال لیا گیا۔

انقرہ: ترکیہ میں 6 فروری کو آنے والے زلزلے کو 248 گھنٹے گزر جانے کے بعد 17 سالہ لڑکی کو ملبے سے معجزاتی طور پر زندہ نکال لیا گیا۔

غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق ترکیہ کے شہر قہرامان ماراش میں واقع اپارٹمنٹ کے ملبے سے 10 روز بعد 17 سالہ لڑکی کو زندہ نکالا گیا جس کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر شیئر کی جارہی ہے۔ ویڈیو میں ریسکیو اہلکاروں کو ملبے سے نکالی گئی لڑکی کو طبی امداد کیلئے ایمبولینس میں منتقل کرتے دیکھا جاسکتا ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل ترکیہ کے شہر قہرامان ماراش میں 183 گھنٹوں بعد 10 سالہ بچی اور صوبہ حاطے میں 182 گھنٹے بعد 12 سالہ بچے کو ملبے سے زندہ نکالاگیا تھا۔ ترکیہ کے کئی علاقوں میں امدادی اور راحت رسانی کا کام کیا جارہا ہے یہ بات بچاؤ اقدامات کرنے والی ٹیم کے ذرائع نے بتائی۔ ٹیم کے عہدیداروں نے مزید بتایا ہے کہ انتاکیہ میں ماں اور دو بچوں کو بچانے میں ٹیم نے کامیابی حاصل کرلی ہے۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ 9 دنوں کے بعد ماں اور دو بچوں کو ملبہ سے نکالا گیا جن کی حالت ٹھیک بتائی جاتی ہے۔ بچاؤ خدمات انجام دینے والے مہمت ایریلماز نے بتایا کہ خاتون کی شناخت ایلا کی حیثیت سے کی گئی ہے۔ بچاؤ کارکن نے بتایا کہ جیسے ہی ہم کو اس بات کا پتہ چلا کہ زلزلہ آئے 9 دن کے بعد بھی ملبہ میں افراد پھنسے رہنے کے امکانات ہیں تو ہم فوراً اپنے کام میں تیزی پیدا کردی۔

ہم کو اس بات کی خوشی ہے کہ ہم نے ماں اور دو بچوں کو نکالنے میں کامیابی حاصل کرلی اور ان کی جان بچائی جاسکی۔ کارکن نے ملبہ سے باہر آنے کے بعد پانی طلب کیا لیکن ہم نے میڈیکل ٹیموں کے مشورے کے بعد بھی اس سلسلہ میں پیشرفت کی۔ ہیلت ورکر علی پرلاس جنہوں نے ایلا اور ان کے بیٹے اور بیٹی کا علاج کیا‘ کہا کہ بحیثیت مجموعی ان کی حالت ٹھیک ہے تاہم جسم میں پانی کی کمی محسوس کی گئی۔