حیدرآباد: تلنگانہ کی ریونت ریڈی حکومت پرجا پالنا میں جمع کرائی گئی درخواستوں کو نظر انداز کرتے ہوئے نئے راشن کارڈس کے لئے نئی درخواستیں طلب کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے۔
ریاستی وزیر سیول سپلائز این اتم کمار ریڈی نے چہارشنبہ کو قانون ساز کونسل میں اعلان کیا کہ نئے راشن کارڈ اور نئے آروگیہ شری کارڈس دونوں کے لئے الگ الگ درخواستیں طلب کی جائیں گی۔ دونوں کے لئے الگ الگ کارڈس جاری کئے جائیں گے۔
کونسل میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے اتم کمار ریڈی نے واضح کیا کہ نئے راشن کارڈ خصوصی طور پر سطح غربت سے نیچے زندگی گزار رہے (بی پی ایل) خاندانوں کو جاری کئے جائیں گے۔
آروگیا شری کارڈ جاری کرنے کے لئے اہلیت کا معیار کابینہ کی ذیلی کمیٹی کے زیر غور ہے جس کا مقصد سماج کے دیگر طبقات کو بھی آروگیہ شری کے لئے اہل قرار دینا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ حکومت ایک دو ہفتوں کے اندر تازہ راشن کارڈ کے لئے رہنما خطوط کو حتمی شکل دے دی گی۔ راشن چاول کے علاوہ حکومت راشن کارڈ ہولڈرس کو دیگر ضروری سامان کی فراہمی پر بھی غور کر رہی ہے۔ نئے راشن کارڈ کے لئے اہلیت کا معیار کابینہ کی ذیلی کمیٹی کی سفارشات پر مبنی ہو گا۔
کانگریس ایم ایل سی کی تجاویز کا جواب دیتے ہوئے ریاستی وزیر نے مزید کہا کہ ریاستی حکومت نئے راشن کارڈس جاری کرنے سے پہلے درخواست دہندگان کی آمدنی، زمین کی ملکیت اور دیگر پہلوؤں کا جائزہ لے گی۔
انہوں نے یقین دلایا کہ نئے راشن کارڈس کی اجرائی تک پرانے کارڈس کارآمد رہیں گے۔ آن لائن درخواست کے عمل کو عارضی طور پر روکتے ہوئے نئے راشن کارڈس کے لئے درخواست فارمیٹ کو حتمی شکل دی جا رہی ہے۔
بی آر ایس ایم ایل سی سوربھی وانی دیوی نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ریاستی حکومت کو پرجا دربار اور پرجا پالنا پروگراموں کے ذریعے تازہ درخواستیں موصول ہوئی ہیں لیکن ابھی تک زیر التواء درخواستوں کی یکسوئی نہیں کی گئی ہے۔ نئے راشن کارڈ جاری کرنے کی ٹائم لائن کا تعین بھی نہیں کیا گیا ہے۔ انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ اس عمل کو تیز کرے تاکہ لوگ بنیادی ضروریات کی تکمیل سے محروم نہ ہو پائیں۔
اس کے جواب میں ریاستی وزیر اتم کمار ریڈی نے زور دے کر کہا کہ راشن کارڈ جاری کرنے میں تاخیر کی وجہ سے کسی کو بھی مشکلات کا سامنا نہیں کرنا پڑ رہا ہے اور کسی بھی مسئلے کو مناسب طریقے سے حل کیا جائے گا۔
انہوں نے نوٹ کیا کہ بی آر ایس حکومت کے دوران کوئی نیا راشن کارڈ جاری نہیں کیا گیا جس پر ایم ایل سی اور سابق وزیر ستیہ وتی راٹھوڈ نے اعتراض کیا۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ پچھلی بی آر ایس حکومت نے 6 لاکھ سے زیادہ نئے راشن کارڈ جاری کئے تھے۔