حیدرآباد

منچریال: گوداوری سے 2چرواہوں کو ایر لفٹ کیا گیا

ریسکیو آپریشن کا یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائر ل ہوگیا۔ ان چرواہوں کی شناخت ساریا اور گٹیا کی حیثیت سے کی گئی۔ یہ دونوں بکریوں کو چروانے کیلئے قریبی جنگل گئے ہوئے تھے تاہم یہ دونوں پانی میں پھنس گئے۔

حیدرآباد: ضلع منچریال میں گوداوری میں پھنسے دو چرواہوں کو ایر فورس کے ہیلی کاپٹر کے ذریعہ بحفاظت نکال لیا گیا ہے۔ یہ واقعہ آج چنور منڈل کے موضع سومن پلی کے نواح میں پیش آیا جہاں گوداوری میں پانی کا بہاؤ بہت تیز تھا۔ دوچرواہے، پانی میں محصور ہوگئے تاہم انہیں ایر لفٹ کیا گیا۔

 مقامی رکن اسمبلی بلکا سمن جو سیلاب کی صورتحال پر نظر رکھے ہوئے تھے، نے ریاستی وزیر بلدی نظم نسق و شہری ترقیات سے درخواست کی کہ گوداوری میں پھنسے دوچرواہوں کو بچانے کیلئے ممکنہ اقدامات کریں جس پر کے ٹی آر نے ایر فورس کے حکام سے ربط پیدا کیا اور چرواہوں کو بچانے کیلئے مدد طلب کی جس کے فوری بعد ایر فورس کے ایک ہیلی کاپٹر کو سومن پلی موضع روانہ کیا گیا جہاں ایر فورس حکام نے دو چرواہوں کو ایر لفٹ کیا۔ ان چرواہوں کو لے کر ہیلی کاپٹر رام گنڈم روانہ ہوا جہاں یہ لینڈ کیا۔

ریسکیو آپریشن کا یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائر ل ہوگیا۔ ان چرواہوں کی شناخت ساریا اور گٹیا کی حیثیت سے کی گئی۔ یہ دونوں بکریوں کو چروانے کیلئے قریبی جنگل گئے ہوئے تھے تاہم یہ دونوں پانی میں پھنس گئے۔ یہ دونوں، اپنی جان بچانے، گاؤں کی واٹر ٹینک پر چڑھ گئے تاہم یہ ٹینک بھی زیر آب آگیا۔

 دونوں مدد کیلئے پکار رہے تھے۔ رکن اسمبلی سمن کی اپیل اور کے ٹی آر کی نمائندگی پر فضائیہ کے حکام نے ہیلی کاپٹر روانہ کیا اور اس آپریشن میں دو چرواہوں کو بچالیا گیا۔ بعد ازاں تلنگانہ کے چیف سکریٹری سومیش کمار نے آج کہا کہ ریاست بھر میں سیلاب زدہ علاقوں سے19,071 افراد کو 223 خصوصی کیمپس میں منتقل کیا گیا ہے۔

 بھدرا چلم کے 43 مراکز میں 6318 افراد کو ٹھہرایا گیا ہے۔ ملگ میں 4049 افراد کو 33 ریلیف کیمپوں میں رکھا گیا ہے جبکہ بھوپال پلی کے 1226 افراد کو مختلف20 کیمپوں میں منتقل کیا گیا ہے۔ این ڈی آر ایف کی ٹیم کے ارکان نے16 افراد کو بچایا ہے جبکہ انڈین ایر فورس کے اہلکاروں نے ہیلی کاپٹرس کی مدد سے2 افراد کو جوپانی میں محصور تھے، ایر لفٹ کیا ہے۔

 ریاستی سکریٹریٹ بی آر کے آربھون میں ریاست میں گذشتہ چنددنوں سے جاری بارش کی صورتحال، گوداوری کی سطح میں اضافہ اور اس کے اثرات کا جائزہ   اجلاس منعقد کیا گیا تھا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چیف سکریٹری سومیش کمار نے کہا کہ ملگ، بھوپال پلی اور بھدراچلم پر بھر پور توجہ مرکوز کی گئی ہے۔

ان تینوں علاقوں سے گذرنے والی دریا گوداوری کی سطح میں غیر معمولی اضافہ ہورہا ہے اوپری علاقوں کے پراجکٹوں سے پانی کے اخراج کی وجہ سے یہاں گوداوری کی سطح میں اضافہ ہورہا ہے۔ نشیبی علاقوں کی نشاندہی کرلی گئی ہے اور ہر گھنٹہ، صورتحال کا جائزہ لیا جارہا ہے۔ حکام، صورتحال پر قریبی نظر رکھے ہوئے ہیں۔

 دریں اثنا محکمہ موسمیات نے بتایا کہ 9اضلاع میں ہلکی بارش، 10 اضلاع میں بوندا باندی کا امکان ہے جبکہ مابقی اضلاع میں بارش کا امکان نہیں ہے۔ بیشتر اضلاع میں صورتحال نارمل رہی ہے۔ کسی بھی ضلع سے بڑے واقعہ کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔

ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے این ڈی آر ایف کی7 ٹیموں کو تعینات کیا گیا ہے۔ بھدراچلم میں 3، ملگ اور بھوپال پلی میں 2،2 ٹیموں کو تعینات کیا گیا ہے۔ اجلاس میں سکریٹری ڈیزاسٹر مینجمنٹ راہول بوجہ اور دیگر عہدیدار شریک تھے۔