تلنگانہ

بی آر ایس کے ارکان اسمبلی کی کانگریس میں شمولیت۔ تلنگانہ اسپیکر کا فیصلہ جمہوریت کے خلاف:کشن ریڈی

دہلی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کشن ریڈی نے کہا کہ یہ فیصلہ جمہوریت کے خلاف ہے اور یہ دیکھنا انتہائی افسوسناک ہے کہ 10 ارکانِ اسمبلی کے کانگریس میں شامل ہونے کے واضح ثبوتوں کے باوجود اسپیکر نے یہ کہا کہ انہوں نے پارٹی تبدیل نہیں کی ہے۔

حیدرآباد: مرکزی وزیرکوئلہ جی کشن ریڈی نے تلنگانہ کے اسپیکر پرساد کمار کے اس فیصلے کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے جس میں انہوں نے بی آر ایس چھوڑ کر کانگریس میں شامل ہونے والے ارکانِ اسمبلی کے خلاف نااہلی کی درخواستوں کو مستردکر دیا ۔

متعلقہ خبریں
زندہ دلان کے مزاحیہ مشاعروں کی  دنیا  بھر میں منفرد شناخت،پروفیسرایس ا ے شکور، نواب قادر عالم خان کی شرکت
جمعہ: دعا کی قبولیت، اعمال کی فضیلت اور گناہوں کی معافی کا سنہری دن،مولانامفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب
کےسی آر کی تحریک سے ہی علیحدہ ریاست تلنگانہ قائم ہوئی – کانگریس نے عوامی مفادات کوبہت نقصان پہنچایا :عبدالمقیت چندا
طب یونانی انسانی صحت اور معاشی استحکام کا ضامن، حکیم غریبوں کے مسیحا قرار
وقف جائیدادوں کے تحفظ کے لیے وزیراعلٰی اور چیف جسٹس سے ٹریبونل کو مضبوط کرنے کی گزارش


دہلی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کشن ریڈی نے کہا کہ یہ فیصلہ جمہوریت کے خلاف ہے اور یہ دیکھنا انتہائی افسوسناک ہے کہ 10 ارکانِ اسمبلی کے کانگریس میں شامل ہونے کے واضح ثبوتوں کے باوجود اسپیکر نے یہ کہا کہ انہوں نے پارٹی تبدیل نہیں کی ہے۔


انہوں نے الزام لگایا کہ کانگریس اور بی آر ایس دونوں ہی جماعتوں کو دستور اور قانون کا کوئی احترام نہیں ہے اور دونوں نے انسداد انحراف قانون کی دھجیاں اڑائی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر راہول گاندھی واقعی دستورِ ہند کا احترام کرتے ہیں تو انہیں ان منحرف ارکان کو نااہل قرار دلوانا چاہیے تھا۔


واضح رہے کہ اسپیکر جی پرساد کمار نے گزشتہ روز ٹی وینکٹ راؤ، بی کرشنا موہن ریڈی، جی مہیپال ریڈی، پرکاش گوڑ اور اے گاندھی کے خلاف دائر درخواستوں کو یہ کہتے ہوئے مسترد کر دیا تھا کہ ان کے پارٹی تبدیل کرنے کے کافی ثبوت موجود نہیں ہیں اور تکنیکی طور پر وہ اب بھی بی آر ایس کا حصہ ہیں۔