حیدرآباد

بی آر ایس کے ارکان اسمبلی کو پولیس نے تحویل میں لے لیا

بی آر ایس کے کارگزار صدر کے ٹی راما راؤ اور دوسرے ارکان اسمبلی کو جو کہ احتجاج کررہے تھے۔ مارشلوں نے اٹھادیا۔ یہ ارکان چیف منسٹر کے چیمبر کے روبرو احتجاج کرتے ہوئے بیٹھ گئے تھے۔

حیدرآباد: بی آر ایس کے لیجسلیٹرس کو پولیس نے اُس وقت تحویل میں لے لیا جبکہ وہ چیف منسٹر تلنگانہ ریونت ریڈی سے اظہار معذرت کا مطالبہ کرتے ہوئے احاطہ اسمبلی میں احتجاج منظم کیا تھا۔بی آر ایس کے ارکان اسمبلی نے کہا ہے کہ ریونت ریڈی نے پارٹی کی 2خاتون ارکان اسمبلی کے خلاف قابل اعتراض ریمارکس کئے ہیں۔

متعلقہ خبریں
حیدرآباد میں کار ٹسٹنگ سنٹر قائم کرنے ہینڈائی موٹر انڈیا کا فیصلہ
بائیو ڈیزائن سنٹر، تلنگانہ کے ساتھ شراکت داری کا خواہش مند
آنند مہندرا، اسکل یونیورسٹی کے چیرپرسن ہوں گے
تلنگانہ فرسٹ، چیف منسٹر کے دورہ پر کے ٹی آر کی نیک تمنائیں
سابق مرکزی وزیر جئے پال ریڈی کو چیف منسٹر کا خراج

جس پر انہیں معذرت کا اظہار کرنا چاہئے۔بی آر ایس کے کارگزار صدر کے ٹی راما راؤ اور دوسرے ارکان اسمبلی کو جو کہ احتجاج کررہے تھے۔ مارشلوں نے اٹھادیا۔ یہ ارکان چیف منسٹر کے چیمبر کے روبرو احتجاج کرتے ہوئے بیٹھ گئے تھے۔

احتجاج کرنے والے ارکان اسمبلی کو پولیس گاڑیوں کے ذریعہ لیجاکر انہیں بعد میں بی آر ایس ہیڈ کوارٹر تلنگانہ بھون چھوڑ دیا گیا۔ارکان اسمبلی جو کہ سیاہ پٹیاں لگائے ہوئے تھے۔اسمبلی کے احاطہ میں چیف منسٹر کے چیمبر س کے باہر احتجاج کرنا شروع کردیا تھا۔

پارٹی کی رکن اسمبلی پی سبیتااندرا ریڈی کو اظہار خیال کیلئے مائک دینے سے انکار کئے جانے کے بعد ارکان نے احتجاج کرتے ہوئے اسمبلی کا واک اوٹ کیا آج جیسے ہی ایوان کی کارروائی شروع ہوئی بی آر ایس کے ارکان اٹھ کھڑے ہوئے اور چیف منسٹر ریونت ریڈی اور ڈپٹی چیف منسٹر ملوبھٹی وکرامارکہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سبیتا اندرا ریڈی اور سنیتا لکشمن ریڈی کے خلاف ریمارکس پر اظہار معذرت کریں۔

 اسپیکر جی پرساد کمار نے ایوان کی کارروائی چلانے کی کوشش کی۔بی آر ایس کے ارکان اسمبلی ایوان کے وسط میں پہنچ کر نعرے لگانے لگے۔ارکان اسمبلی نے کارروائی کو درہم برہم کرنے کی کوشش کی جبکہ وزیر صنعت ڈی سریدھر بابو اسکل یونیورسٹی کے تعلق سے اظہار خیال کررہے تھے۔

اسپیکر کی جانب سے اپوزیشن کے ارکان اسمبلی سے بارہا اپیل کی گئی کہ وہ اپنی نشستوں پر بیٹھ جائیں تاکہ ایوان کی کارروائی خوش گوار طور پر چلائی جانے کی راہ ہموار ہوسکے لیکن وہ احتجاج کرتے رہے۔

اسپیکر نے کارروائی چلائی چیف منسٹر ریونت ریڈی نے اسمبلی کو درج فہرست طبقات و قبائیل کیلئے ریژرویشن کیلئے ذیلی درجہ بندی کے تعلق سے سپریم کورٹ کے فیصلہ سے واقف کرواتے ہوئے خیرمقدم کیا۔

a3w
a3w