تلنگانہ اسمبلی کے بجٹ سیشن کا 3 فروری سے آغاز
گورنر کے خطبہ کے بعد بزنس ایڈوائزری کمیٹی (بی اے سی) کا اجلاس منعقد ہوگا جس میں سیشن کے دورانیہ کو قطعیت دی جائے گی۔ ذرائع نے یہ بات بتائی۔ حکومت تلنگانہ توقع ہے کہ آئندہ ماہ ایوان میں بجٹ پیش کرے گی۔
حیدرآباد: تلنگانہ اسمبلی کا بجٹ سیشن جمعہ3 فروری سے ہوگا جس کی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔ پہلے دن ریاستی گورنر ڈاکٹر تمیلی سائی سوندرا راجن، مشترکہ سیشن (اسمبلی وکونسل) سے خطاب کریں گی۔
ذرائع نے بتایا کہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کی حکومت نے تقریر کی کاپی پہلے گورنر کو فراہم کردی ہے۔ مشترکہ سیشن اور گورنر کی تقریر کے سلسلہ میں تمام ارکان اسمبلی اور کونسل کو اطلاع دی جاچکی ہے۔
گورنر کے خطبہ کے بعد بزنس ایڈوائزری کمیٹی (بی اے سی) کا اجلاس منعقد ہوگا جس میں سیشن کے دورانیہ کو قطعیت دی جائے گی۔ ذرائع نے یہ بات بتائی۔ حکومت تلنگانہ توقع ہے کہ آئندہ ماہ ایوان میں بجٹ پیش کرے گی۔
گورنر نے پہلے ہی 3فروری سے اسمبلی سیشن کی شروعات کا اعلامیہ جاری کردیا ہے جس کے ساتھ اسمبلی کے مشترکہ سیشن کا گورنر کی تقریر سے آغاز ہوگا یا نہیں، کی قیاس آرائیاں ختم ہوگئیں۔
راج بھون سے مصالحت کے بعد چیف منسٹر کے چندر شیکھر راو کی زیر قیادت حکومت تلنگانہ نے 30 جنوری کی شام گورنر سوندرا راجن سے رجوع ہوتے ہوئے ان سے بجٹ دستاویزات کو منظوری دینے اور اسمبلی سیشن سے خطاب کی خواہش کی تھی۔
حکومت کی اس خواہش کو گورنر نے قبول کرلیا۔ گذشتہ سال بجٹ سیشن کا آغاز گورنر کی رسمی تقریر سے نہ کرنے پر تنازعہ پیدا ہوگیا تھا۔2019 میں گورنر کے عہدہ کا جائزہ حاصل کرنے والی ڈاکٹر تمیلی سائی سوندرا راجن نے حکومت سے شکایت کی کہ گذشتہ ایک سال سے پروٹوکول پر عمل نہیں کررہی ہے اور انہیں نظر انداز کررہی ہے تاہم بی آر ایس حکومت نے ان الزامات کو رد کردیا تھا۔
بی آر ایس حکومت اور راج بھون کے درمیان ایک بار پھر اختلافات شدید ہوگئے جبکہ 26 جنوری کو راج بھون میں منعقدہ یوم جمہوریہ تقاریب سے چیف منسٹر کے سی آر نے دوری اختیار کرلی۔
راج بھون اور پرگتی بھون میں جاری اختلافات میں اس وقت نیا موڑ آیا جبکہ حکومت تلنگانہ نے30 جنوری کو ریاستی ہائی کورٹ میں لنچ موشن عرضی داخل کرتے ہوئے عدالت العالیہ سے ایوان میں پیش کئے جانے والے بجٹ دستاویزات کی منظوری کیلئے گورنر کو ہدایت دینے کی التجا کی۔
دریں اثنا ہائی کورٹ کے حکم پر ریاست حکومت اور راج بھون کے وکلا نے آپس میں ملاقات کی اور عدالت کو مطلع کیا کہ دونوں ایک مفاہمت پر پہنچ گئے ہیں اس لئے عدالت، عرضی کو خارج کرسکتی ہے۔
بات چیت کے دوارن دونوں طرفین کے وکلا نے اس بات پر اتفاق کیا کہ گورنر، بجٹ سیشن سے خطاب کریں گی اور حکومت، تقریر کا متن گورنر کو فراہم کرے گی۔ ہائی کورٹ کی مداخلت کے بعد معاملہ حل ہوگیا۔ گورنر، جمعہ سے شروع ہونے والے سیشن سے خطاب کریں گی۔