حیدرآباد

جی ایچ ایم سی کی صفائی ورکر بس حادثہ میں ہلاک

حیدرآباد میں ایک خاتون صفائی ورکر سڑک کی صفائی کرتے ہوئے پیر کو ایک نجی بس کی زد میں آکر ہلاک ہوگئی۔

حیدرآباد: حیدرآباد میں ایک خاتون صفائی ورکر سڑک کی صفائی کرتے ہوئے پیر کو ایک نجی بس کی زد میں آکر ہلاک ہوگئی۔

متعلقہ خبریں
عوامی اپیلوں کا فوری حل: کمشنر بلدیہ ڈاکٹر اشونی تاناجی وکڑے کی کوششیں
مثالی پڑوس، مثالی معاشرہ جماعت اسلامی ہند، راجندر نگر کا حقوق ہمسایہ ایکسپو
گچی باؤلی میں حائیڈرا کا بڑا ایکشن، غیرقانونی تعمیرات کا صفایا، ہائی کورٹ کے احکامات پر فوری کارروائی
کوہ مولا علی: کویتا کا عقیدت بھرا دورہ، خادمین کے مسائل اور ترقیاتی کاموں کی سست روی پر اظہار برہمی
فراست علی باقری نے ڈاکٹر راجندر پرساد کی 141ویں یومِ پیدائش پر انہیں خراجِ عقیدت پیش کیا

یہ واقعہ شہر کے وسط میں رام کوٹ علاقے میں پیش آیا۔ متاثرہ کی شناخت ڈی سنیتا (35) کے طور پر ہوئی ہے، جو گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن (جی ایچ ایم سی) کی کارکن ہے۔

جی ایچ ایم سی حکام کے مطابق سنیتا سڑک پر جھاڑو دے رہی تھی کہ ایان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس کی بس نے اسے ٹکر مار دی۔ اسے شدید چوٹیں آئیں اور عثمانیہ جنرل اسپتال منتقل کرنے کے دوران اس نے دم توڑ دیا۔

یہ حادثہ صبح 7.30 بجے کے قریب پیش آیا، سی سی ٹی وی ویژول میں خاتون کو فٹ پاتھ پر جھاڑو دیتے ہوئے دکھایا گیا ہے جب ایک تیز رفتار بس نے اسے ٹکر ماری اور درخت سے ٹکرانے کے بعد رک گئی۔

جی ایچ ایم سی کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ بس ڈرائیور کی لاپرواہی اور تیز رفتاری سے یہ حادثہ پیش آیا۔ جی ایچ ایم سی عہدیداروں کی شکایت پر پولیس نے مقدمہ درج کرکے تحقیقات شروع کردی۔

حکام نے متوفی کے خاندان کو مالی امداد اور خاندان کے ایک فرد کو ملازمت دینے کی یقین دہانی کرائی۔