بی آر ایس 30فیصد کمیشن والی حکومت،کالیشورم پروجیکٹ کرپشن کی علامت: جے پی نڈا
جے پی نڈا نے کہاکہ کے چندر شیکھر راؤ پر ووٹروں کو لبھانے کیلئے خوشامدی کی سیاست میں ملوث ہونے کا الزام عائد کرتے ہوئے بی جے پی کے سربراہ نے کہا کہ کے سی آر نے اُردو کو ریاست کی دوسری سرکاری زبان کا درجہ دیا ہے ۔
حیدرآباد: بی آر ایس کے ایم ایل ایز پر ریاستی حکومت کی دلت بندھو اسکیم میں 30فیصد کمیشن وصول کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا نے اتوار کے روز کہا کہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کی زیر قیادت حکومت کو آئندہ اسمبلی انتخابات کے بعد گھر کا راستہ دکھانا چاہئے۔
انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ ریاست میں بھگوا جماعت کو اقتدار سوپنیں، نارائن پیٹ میں بی جے پی کی انتخابی ریالی سے خطاب کرتے ہوئے جے پی نڈا نے الزام عائد کیا کہ کالیشورم آبپاشی پروجیکٹ، کے سی آر کیلئے اے ٹی ایم بن گیا ہے اور یہ پروجیکٹ کرپشن کی علامت بن گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ برسر اقتدار آنے پر بی جے پی اس پروجیکٹ میں بدعنوانیوں کی تحقیقات کرائے گی اور خاطیوں کو جیل بھیج دے گی۔ کے چندر شیکھر راؤ پر ووٹروں کو لبھانے کیلئے خوشامدی کی سیاست میں ملوث ہونے کا الزام عائد کرتے ہوئے بی جے پی کے سربراہ نے کہا کہ کے سی آر نے اُردو کو ریاست کی دوسری سرکاری زبان کا درجہ دیا ہے ۔
اس کے ساتھ انہوں نے ایک مخصوص برادری کو4فیصد تحفظات کو 12 فیصد تک بڑھانے کی تجویز پیش کی ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ ریاست میں منادر کی اراضیات کو دیگر مقاصد کیلئے استعمال کیا جارہا ہے۔
انہوں نے سوال کیا کہ آیا بی آر ایس کے ارکان اسمبلی نے دلت بندھواسکیم کی رقم میں سے 30فیصد کمیشن وصول نہیں کیا ہے؟۔ کیا کے سی آر نے پارٹی کے ارکان مقننہ کے اجلاس میں یہ نہیں کہا تھا کہ بی آر ایس کے ایم ایل ایز 30فیصد کمیشن حاصل کررہے ہیں؟۔
30فیصد کمیشن والی حکومت کو30 نومبر کے بعد گھر کا راستہ دکھانا چاہئے اور بی جے پی کو اقتدار پر لانا چاہئے اور اس سلسلہ میں ہمیں کام کرنے کی ضرورت ہے۔ نڈا نے کہا کہ سب سے زیادہ افراط زر کی شرح 8.5 فیصد تلنگانہ میں ہے اور ملک میں فیول کی سب سے زیادہ قیمتیں تلنگانہ میں ہی ہیں۔