سوشیل میڈیا

جاریہ سال کے اواخر تک دنیا کا ہر چوتھا ملک غریب ہوجائے گا؟

نرملا سیتارامن نے کہا کہ پیسے کی کمی ترقی پذیر ممالک کی ترقی میں رکاوٹ ہے۔ ہمیں غریبوں کی بہتری کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا اور پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول کیلئے 4 ٹریلین ڈالر کی اشد ضرورت ہے۔

دہلی: اس وقت پوری دنیا معاشی بحران کا شکار ہے اور ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ جاریہ سال دنیا کا ہر چوتھا ملک غریب ہو جائے گا۔ میڈیا کے مطابق وائس آف گلوبل ساؤتھ سمٹ سے ورچوئل خطاب کرتے ہوئے وزیر فینانس نرملا سیتاران نے عالمی بینک کی حالیہ رپورٹ کا حوالہ دیا جس میں کہا گیا ہے کہ رواں سال کے آخر تک دنیا کا ہر چوتھا ترقی پذیر ملک غریب ہو جائے گا اور انہوں نے اس صورتحال سے نمٹنے کیلئے مل کر کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

متعلقہ خبریں
پاکستان میں مخلوط حکومت کی تشکیل کے لئے سرگرمیاں تیز
اسرائیل، فلسطینیوں پر معاشی پابندیاں اُٹھالے:عالمی بینک
عمران خان سے بات چیت ممکن: اسحق ڈار
وزیر فینانس نرملا سیتا رمن کی کل امریکہ روانگی

نرملا سیتارامن نے کہا کہ پیسے کی کمی ترقی پذیر ممالک کی ترقی میں رکاوٹ ہے۔ ہمیں غریبوں کی بہتری کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا اور پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول کیلئے 4 ٹریلین ڈالر کی اشد ضرورت ہے۔

وزیر فینانس نے کہاکہ ترقی پذیر ممالک کووڈ وبائی مرض سے پہلے کی صورتحال تک پہنچ سکتے ہیں۔ دنیا میں جاری کئی بحران اس صورتحال کو مزید سنگین بنا رہے ہیں جس سے ان ممالک میں پائیدار ترقی کے اہداف کا حصول بہت مشکل کام ہوتا جا رہا ہے اور کئی حوالوں سے یہ ملک آگے بڑھنے کے بجائے پیچھے کی طرف جا رہے ہیں۔ اگر ہمیں حالات کو سنبھالنا ہے تو ہمیں فوری طور پر 4 ٹریلین ڈالر خرچ کرنے ہوں گے۔

اُنہوں نے کہا کہ کم آمدنی والے ممالک ہماری ترجیح ہونی چاہیے۔ تاہم، درمیانی آمدنی والے ممالک بھی ماحولیاتی تبدیلیوں سے نبرد آزما ہیں۔ ایسے میں ان کی بھی مدد کی جانی چاہیے۔ اس کے لیے ترقیاتی بینکوں کو بھی اپنی ذمے داریاں بڑھانا ہوں گی جب کہ نجی شعبے کو بھی آگے آنا ہوگا۔

a3w
a3w