امریکہ و کینیڈا

کینیڈا نے ہندوستان سے اپنے سفارتکاروں کو کولالمپور یا سنگاپور بھیج دیا ہے: رپورٹ

کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کی جانب سے جون میں خالصتانی دہشت گرد نجار کے قتل میں ممکنہ طور پر ہندوستانی ایجنٹوں کے ملوث ہونے کے الزامات کے بعد ہندوستان اور کینیڈا کے درمیان سفارتی تنازع پیدا ہوگیا ہے۔

ٹورنٹو: خالصتانی دہشت گرد ہردیپ سنگھ نجار کی ہلاکت کے تنازع کے درمیان کینیڈا نے ہندوستان میں کام کرنے والے اپنے بیشتر سفارت کاروں کو کوالالمپور یا سنگاپور بھیج دیا ہے۔ ہندوستان نے کینیڈا کو نئی دہلی میں کام کرنے والے اپنے سفارت کاروں کی تعداد کم کرنے کے لیے 10 اکتوبر کی ڈیڈ لائن دی تھی جس کے بعد کینیڈا نے یہ قدم اٹھایا ہے۔

متعلقہ خبریں
شکیب الحسن نئی مصیبت میں پھنس گئے
کینیڈا کے سفارت کاروں کی تعداد کو محدود کرنا ضروری ہوگیا تھا: ہندوستان
ہندوستان کے پہلے فوجی طیارہ ساز یونٹ کا افتتاح
عصمت ریزی کے مجرم کو بید سے مارنے کی سزا سنادی گئی
نیوزی لینڈ نے پہلی مرتبہ ہندوستان میں ٹسٹ سیریز جیت لی

کینیڈا کے ایک نجی ٹیلی ویژن نیٹ ورک ‘سی ٹی وی نیوز’ کی یہ رپورٹ اس وقت سامنے آئی ہے جب اس ہفتے کے شروع میں ہندوستان نے کینیڈا سے اپنے سفارت خانوں میں کام کرنے والے سفارت کاروں کی تعداد کم کرنے کو کہا تھا۔

کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کی جانب سے جون میں خالصتانی دہشت گرد نجار کے قتل میں ممکنہ طور پر ہندوستانی ایجنٹوں کے ملوث ہونے کے الزامات کے بعد ہندوستان اور کینیڈا کے درمیان سفارتی تنازع پیدا ہوگیا ہے۔

ہندوستان نے ان الزامات کو "مضحکہ خیز” اور "متحرک” قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا اور اوٹاوا نے اس معاملے پر ایک بھارتی اہلکار کو ملک بدر کرنے کے بدلے میں کینیڈا کے ایک سینئر سفارت کار کو ملک بدر کر دیا۔

سی ٹی وی نیوز نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ بھارتی حکومت نے اوٹاوا کو 10 اکتوبر تک کینیڈین سفارت کاروں کی موجودگی کم کرنے کا وقت دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ نئی دہلی میں سفارت کاروں کی تعداد کینیڈا میں ہندوستانی سفارت کاروں کی تعداد کے برابر ہونی چاہیے۔

قبل ازیں اطلاعات میں کہا گیا تھا کہ ان سفارت کاروں کی تعداد 41 ہے تاہم سی ٹی وی نیوز کے ذرائع نے بتایا کہ سفارت کاروں کی تعداد برابر کرنے کو کہا گیا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ "دہلی سے باہر ہندوستان میں کام کرنے والے زیادہ تر کینیڈین سفارت کاروں کو کوالالمپور یا سنگاپور بھیجا گیا ہے۔”

گلوبل افیئر کینیڈا، جو شعبہ کینیڈا کے سفارتی اور قونصلر تعلقات کا انتظام کرتا ہے، نے پہلے کہا تھا کہ کچھ سفارت کاروں کو مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر دھمکیاں ملنے کے بعد وہ ہندوستان میں اپنی افرادی قوت کا جائزہ لے رہا ہے۔

محکمے نے کہا، "اس کے نتیجے میں، اور بہت زیادہ احتیاط کے باعث، ہم نے ہندوستان میں اپنی افرادی قوت کو عارضی طور پر کم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔”

ہندوستان نے جمعرات کو کہا کہ کینیڈا کو تعداد میں برابری حاصل کرنے کے لئے ملک میں اپنی سفارتی موجودگی کو کم کرنا چاہئے اور الزام لگایا کہ کینیڈا کے کچھ سفارت کار نئی دہلی کے اندرونی معاملات میں مداخلت میں ملوث ہیں۔

یہ نجار کے قتل پر دونوں ملکوں کے تعلقات میں جاری بگاڑ کی طرف واضح اشارہ ہے۔ وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باغچی نے کہا کہ باہمی سفارتی موجودگی تک پہنچنے کے طریقوں پر بات چیت جاری ہے اور اس نے واضح اشارہ دیا کہ ہندوستان اس معاملے پر اپنے موقف پر نظرثانی نہیں کرے گا۔

اطلاعات ہیں کہ ہندوستان میں کینیڈا کے سفارت کاروں کی تعداد 60 کے لگ بھگ ہے اور نئی دہلی چاہتا ہے کہ اوٹاوا اس تعداد کو کم کر کے کم از کم 36 کر دے۔

یہ پوچھے جانے پر کہ کیا کینیڈا نے نجار کے قتل سے متعلق کوئی معلومات یا ثبوت ہندوستان کے ساتھ شیئر کیا ہے، باغچی نے وزیر خارجہ ایس۔ جے شنکر کے حالیہ تبصروں کا حوالہ دیا گیا کہ اگر کوئی خاص یا متعلقہ معلومات نئی دہلی کے ساتھ شیئر کی جاتی ہیں تو وہ اس پر غور کرنے کے لیے تیار ہیں۔