دہلی

منیش سسوڈیا کی سی بی آئی حراست میں 2 دنوں کی توسیع

سیسودیا نے جمعہ کے روز اسی سی بی آئی عدالت میں باقاعدہ ضمانت کی درخواست دائر کی ہے۔ عدالت نے ضمانت کی عرضی پر دونوں فریقوں کے دلائل سننے کے بعد سی بی آئی کو اگلی سماعت کی تاریخ 10 مارچ تک اپنا جواب داخل کرنے کو کہا۔

نئی دہلی: دہلی کی ایک خصوصی عدالت نے ہفتہ کے روز ایکسائز پالیسی میں مبینہ بے ضابطگیوں کے الزام میں گرفتار سابق نائب وزیر اعلی منیش سیسودیا کی مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کی حراست میں دو دنوں کی توسیع کر دی۔

متعلقہ خبریں
پارلیمنٹ سیکوریٹی چُوک کیس، للت جھا کی تحویل میں توسیع
حکومت، موسیٰ ریور پروجیکٹ کیلئے پُرعزم: بھٹی وکرمارکہ
ای سیٹ کی درخواستوں کے ادخال کی تاریخ میں توسیع
سنبھل فساد عدالتی کمیشن کا کل دورہ
طالبات کی خفیہ فلمبندی‘ ضبط شدہ فونس میں ہنوز کوئی فحش ویڈیوز نہیں پائے گئے: پولیس (ویڈیو)

سی بی آئی نے اتوار کے روز سیسودیا کو گرفتار کیا تھا اور انہیں 27 فروری کو خصوصی عدالت میں پیش کیا، جہاں سے انہیں 4 مارچ تک سی بی آئی کی حراست میں بھیج دیا گیا تھا۔

سی بی آئی نے ہفتہ کے روز ایم کے ناگپال کی خصوصی عدالت کے سامنے مسٹر سیسودیا کی مزید تین دنوں کی تحویل کی درخواست کی۔ سیسودیا نے جمعہ کے روز اسی سی بی آئی عدالت میں باقاعدہ ضمانت کی درخواست دائر کی ہے۔ عدالت نے ضمانت کی عرضی پر دونوں فریقوں کے دلائل سننے کے بعد سی بی آئی کو اگلی سماعت کی تاریخ 10 مارچ تک اپنا جواب داخل کرنے کو کہا۔

سی بی آئی نے جواب داخل کرنے کے لیے ہولی کی چھٹیوں کا حوالہ دیتے ہوئے 15 دن کا وقت مانگا تھا۔ واضح رہے کہ 28 فروری کو سیسودیا کی درخواست کو خارج کرتے ہوئے عدالت عظمیٰ نے کہا تھا کہ عرضی گزار دہلی ہائی کورٹ سے رجوع کر سکتے ہيں۔

سپریم کورٹ سے راحت نہ ملنے کے بعد سیسودیا نے اسی دن بعد میں نائب وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا جسے قبول کر لیا گیا ہے۔ سی بی آئی نے دہلی کی ایکسائز پالیسی 2021-2022 میں مبینہ بے ضابطگیوں کے سلسلے میں آٹھ گھنٹے طویل پوچھ گچھ کے بعد 26 فروری کی دیر شام سودیا کو گرفتار کیا (اس پالیسی کو دہلی حکومت نے تنازعہ کے بعد ختم کر دیا تھا)۔

سی بی آئی نے الزام لگایا تھا کہ وہ تحقیقات میں تعاون نہیں کر رہے تھے، اس لیے انہیں گرفتار کر لیا گیا۔ سیسودیا سے سی بی آئی نے 17 اکتوبر 2022 کو پوچھ گچھ کی تھی۔ سی بی آئی نے 17 اگست 2022 کو مسٹر سیسودیا اور 14 دیگر لوگوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی تھی۔