جنوبی بھارت

بالاسور ٹرین حادثہ کی سی بی آئی تحقیقات کا آغاز

ابتدائی تحقیقات میں الیکٹرانک انٹر لاکنگ سسٹم کے ساتھ چھیڑچھاڑ کا انکشاف ہونے کے بعد، وزارت ریلوے نے اس کی تحقیقات سی بی آئی کے حوالے کردی۔

نئی دہلی: سی بی آئی نے ایف آئی آر کے اندراج کے بعد بالاسور ٹرین حادثہ کی تحقیقات کا آغاز کردیا۔ حادثہ میں 278  افراد لقمہ اجل بن گئے تھے۔ واضح رہے کہ ابتدائی تحقیقات میں  الیکٹرانک انٹر لاکنگ سسٹم کے ساتھ چھیڑچھاڑ کا انکشاف ہونے کے بعد، وزارت ریلوے نے اس کی تحقیقات سی بی آئی کے حوالے کردی۔

متعلقہ خبریں
سپریم کورٹ میں کل آر جی کار میڈیکل کالج کیس کی سماعت
سنبھل فساد عدالتی کمیشن کا کل دورہ
طالبات کی خفیہ فلمبندی‘ ضبط شدہ فونس میں ہنوز کوئی فحش ویڈیوز نہیں پائے گئے: پولیس (ویڈیو)
ضلع سرسلہ میں 30بندر مردہ پائے گئے
بابا صدیقی قتل کیس میں 11 ویں گرفتاری

 منگل کی دوپہر ایف آئی آر کے اندراج کے بعد سی بی آئی عہدیداروں کی ٹیم فارنسک ماہرین کے ہمراہ اڈیشہ کے بالاسور ضلع پہنچی اور فوری تحقیقات کا آغاز کردیا۔

سی بی آئی کے ایک ترجمان نے کہا کہ سی بی آئی نے 2/ جون 2023ء کو اڈیشہ کے باہاناگا بازار میں کورومنڈل ایکسپریس، یشونت پور ہوڑا ایکسپریس اور مالی گاڑی کے حادثہ کے تعلق سے وزارت ریلوے کی درخواست، اڈیشہ حکومت کی منظوری اور ڈی او پی ٹی کے مزید احکامات کے بعد کیس درج کرلیا۔

“ ایجنسی جو ریلویز کے کام کاج پر بہت کم مہارت رکھتی ہے کو کیس کی تہہ میں جانے کے لیے ریل سیکورٹی اور فارنسک ماہرین کی مدد کی ضرورت پڑسکتی ہے۔“ ضابطہ کی تکمیل کے بعد مرکزی ایجنسی نے بالاسور جی آر پی کی جانب سے 3/ جون کو تعزیرات ہند کی متعلقہ دفعات کے تحت درج کردہ ایف آئی آر حاصل کرلی۔

 طریقہ کے مطابق سی بی آئی مقامی پولیس کے کیس کو اپنی خود کی ایف آئی آر کے طور پر دوبارہ درج کرکے تحقیقات کا آغاز کرتی ہے۔ تحقیقات کے بعد داخل کردہ اپنی چارج شیٹ میں وہ ایف آئی آر سے کوئی الزام حذف یا شامل کرسکتی ہے۔

اتوار کو اڈیشہ میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے وزیر ریلوے اشونی ویشنو نے کہا تھا کہ ”ہم نے تہرے ٹرین حادثہ کی سی بی آئی تحقیقات کی سفارش کی ہے۔“