بالاسور ٹرین حادثہ کی سی بی آئی تحقیقات کا آغاز
ابتدائی تحقیقات میں الیکٹرانک انٹر لاکنگ سسٹم کے ساتھ چھیڑچھاڑ کا انکشاف ہونے کے بعد، وزارت ریلوے نے اس کی تحقیقات سی بی آئی کے حوالے کردی۔

نئی دہلی: سی بی آئی نے ایف آئی آر کے اندراج کے بعد بالاسور ٹرین حادثہ کی تحقیقات کا آغاز کردیا۔ حادثہ میں 278 افراد لقمہ اجل بن گئے تھے۔ واضح رہے کہ ابتدائی تحقیقات میں الیکٹرانک انٹر لاکنگ سسٹم کے ساتھ چھیڑچھاڑ کا انکشاف ہونے کے بعد، وزارت ریلوے نے اس کی تحقیقات سی بی آئی کے حوالے کردی۔
منگل کی دوپہر ایف آئی آر کے اندراج کے بعد سی بی آئی عہدیداروں کی ٹیم فارنسک ماہرین کے ہمراہ اڈیشہ کے بالاسور ضلع پہنچی اور فوری تحقیقات کا آغاز کردیا۔
سی بی آئی کے ایک ترجمان نے کہا کہ سی بی آئی نے 2/ جون 2023ء کو اڈیشہ کے باہاناگا بازار میں کورومنڈل ایکسپریس، یشونت پور ہوڑا ایکسپریس اور مالی گاڑی کے حادثہ کے تعلق سے وزارت ریلوے کی درخواست، اڈیشہ حکومت کی منظوری اور ڈی او پی ٹی کے مزید احکامات کے بعد کیس درج کرلیا۔
“ ایجنسی جو ریلویز کے کام کاج پر بہت کم مہارت رکھتی ہے کو کیس کی تہہ میں جانے کے لیے ریل سیکورٹی اور فارنسک ماہرین کی مدد کی ضرورت پڑسکتی ہے۔“ ضابطہ کی تکمیل کے بعد مرکزی ایجنسی نے بالاسور جی آر پی کی جانب سے 3/ جون کو تعزیرات ہند کی متعلقہ دفعات کے تحت درج کردہ ایف آئی آر حاصل کرلی۔
طریقہ کے مطابق سی بی آئی مقامی پولیس کے کیس کو اپنی خود کی ایف آئی آر کے طور پر دوبارہ درج کرکے تحقیقات کا آغاز کرتی ہے۔ تحقیقات کے بعد داخل کردہ اپنی چارج شیٹ میں وہ ایف آئی آر سے کوئی الزام حذف یا شامل کرسکتی ہے۔
اتوار کو اڈیشہ میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے وزیر ریلوے اشونی ویشنو نے کہا تھا کہ ”ہم نے تہرے ٹرین حادثہ کی سی بی آئی تحقیقات کی سفارش کی ہے۔“