امریکہ و کینیڈا

جنگ بندی کا معاہدہ اگلے پیر تک نافذ العمل ممکن: جوبائیڈن

بائیڈن کا کہنا تھا کہ مجھے امید ہے کہ اس ہفتے کے آخر تک عملدرآمد شروع ہو جائے گا۔ میری سکیورٹی ایڈوائز نے بتایا ہے کہ اگرچہ ابھی معاملہ پوری طرح مکمل نہیں ہوا مگر ہم اس کے قریب پہنچ چکے ہیں۔‘

واشنگٹن: امریکہ کے صدر جو بائیڈن کا کہنا ہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کا معاہدہ اگلے پیر تک نافذ العمل ہو سکتا ہے، معاہدے کے بعد جنگ رُک جائے گی اور باقی ماندہ یرغمالی بھی رہا ہو جائیں گے۔

متعلقہ خبریں
محمد عامر کا معروف انگلش کاؤنٹی کلب سے معاہدہ
رفح پر حملہ ٹالنے 33یرغمالی رہا کرنا ہوگا: اسرائیل
اسرائیل اور حماس کی لڑائی میں امریکہ کا فوج بھیجنے کا کوئی ارادہ نہیں: کملا ہیرس
پارٹی رہنماؤں کی بڑھتی مخالفت: جو بائیڈن کی بطور دوبارہ صدارتی امیدوار نامزدگی ملتوی
مودی نے بائیڈن کے ساتھ دو طرفہ ملاقات کی

غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق صحافیوں سے بات کرتے ہوئے بائیڈن کا کہنا تھا کہ مجھے امید ہے کہ اس ہفتے کے آخر تک عملدرآمد شروع ہو جائے گا۔ میری سکیورٹی ایڈوائز نے بتایا ہے کہ اگرچہ ابھی معاملہ پوری طرح مکمل نہیں ہوا مگر ہم اس کے قریب پہنچ چکے ہیں۔‘

امریکی صدر کے مطابق ’مجھے امید ہے کہ اگلے پیر تک جنگ بندی ہو جائے گی۔‘ ایک ہفتے کے دورانیہ کی جنگ بندی کے لیے اسرائیل اور حماس کے درمیان بات چیت کا سلسلہ شروع ہوچکا ہے، جس کا مقصد غزہ میں یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے اسرائیل کے پاس سینکڑوں فلسطینی قیدیوں کی رہائی ہے۔

جنگ بندی کے باعث ان بے شمار امدادی سامان پر مشتمل ٹرکوں کو بھی غزہ داخل ہونے کی اجازت مل جائے گی جن کی غزہ کے رہائشیوں کو شدید ضرورت ہے۔ انسانی حقوق کے ادارے ہیومن رائٹس واچ کے مطابق اقوام متحدہ کی اعلیٰ عدالت کے ان احکامات پر اسرائیل نے عمل نہیں کیا جن میں غزہ میں فوری امدادی سامان بھجوانے کی ہدایت کی گئی تھی۔