سوشیل میڈیا

قازقستان کے سابق وزیر نے بیوی کو 8 گھنٹے تک بے دردی سے پیٹتے ہوئے موت کے گھاٹ اتار دیا

قازقستان کے ایک سابق وزیر نے جب اپنی بیوی کو مسلسل 8 گھنٹے تک شدید مارپیٹ اور زدوکوب کرتے ہوئے موت کے گھاٹ اتاردیا تو سارے ملک میں غم و غصہ کی لہر دوڑ گئی اور سابق وزیر کے ہاتھوں اپنی بیوی کی ہلاکت پر ملک میں گھریلو تشدد کے وسیع مسئلے پر زبردست بحث چھڑ گئی ہے۔

الماتی: قازقستان کے ایک سابق وزیر نے جب اپنی بیوی کو مسلسل 8 گھنٹے تک شدید مارپیٹ اور زدوکوب کرتے ہوئے موت کے گھاٹ اتاردیا تو سارے ملک میں غم و غصہ کی لہر دوڑ گئی اور سابق وزیر کے ہاتھوں اپنی بیوی کی ہلاکت کے بعد ملک بھر میں گھریلو تشدد کے وسیع مسئلے پر زبردست بحث چھڑ گئی ہے۔

متعلقہ خبریں
قازقستان ہاسٹل میں آتشزدگی، 13 افراد ہلاک
قازقستان نے امریکی حکومت کی ویب سائٹ کو بلاک کر دیا

بتایا گیا ہے کہ سابق وزیر Kuandyk Bishimbayev کو شبہ تھا کہ شادی سے پہلے اس کی بیوی کا ایک بوائے فرینڈ تھا۔ اس کی بیوی کا نام Saltanat Nukenova تھا جو 31 برس کی ایک خوبصورت خاتون تھی۔ وہ الماتی کے ایک ریستوران کے وی آئی پی کمرے میں اپنے شوہر کے ہاتھوں مارپیٹ کا شکار ہونے کے بعد انتقال کر گئی۔

مار پیٹ کا بھیانک واقعہ سی سی ٹی وی کیمروں میں قید ہوگیا۔ یہ واقعہ ایک وحشیانہ حملے کا انکشاف کرتا ہے جو سلطنت کی موت پر منتج ہوا جب کہ اس کا شوہر اس کی تکالیف سے لاتعلق رہا۔ اس واقعہ نے ملک بھر میں گھریلو تشدد کے لاتعداد متاثرین کو درپیش سنگین حقیقت کو سامنے لادیا ہے۔

سابق وزیر 44 سالہ بشم بائیف نے اپنے ایک رشتہ دار کی ملکیت والے ریستوراں میں سلطنت کو بے رحمی سے گھونسے اور لاتیں ماریں۔ اس کے بعد وہ اسے ایک ایسے کمرے میں لے گیا جہاں سی سی کیمرے نہیں لگے تھے۔ وہاں بھی وہ اپنی بیوی کو بری طرح پیٹتا رہا۔

جب وہ شدید زخمی پڑی تھی تو بشم بائیف حیران کن طور پر کسی کے ساتھ فون پر گفتگو کرنے میں محو ہوگیا۔ دوسری طرف اس کی بیوی کے سر اور جسم کے دیگر حصوں سے خون بہہ رہا تھا۔

اذیت سے بھرے 12 دردناک گھنٹے گزرنے کے بعد جب آخرکار ایک ایمبولینس پہنچی تو بہت دیر ہو چکی تھی۔

ایک عدالت میں اس جرم کا مقدمہ چل رہا ہے جسے ایک رئیلٹی شو کی طرح سوشیل میڈیا پر لائیو اسٹریم کیا جارہا ہے۔ لائیو اسٹریم ہونے کے بعد اس واقعہ نے نہ صرف قازقستان بلکہ بین الاقوامی توجہ بھی حاصل کرلی ہے اور اس نے صنفی کرداروں اور گھریلو تشدد کے بارے میں اہم بحث کو جنم دیا۔

سابق وزیر بشم بائیف سیاسی روابط اور بدعنوانی کے لئے مشہور ہے۔ اسے بدعنوانی کے ایک مقدمہ میں سزا ہوچکی ہے۔ وہ اب اپنی بیوی کی اذیت ناک موت سے متعلق الزامات کا سامنا کر رہا ہے۔

سلطنت نوکینووا کی کہانی #ZaSaltanat ہیش ٹیگ کے ساتھ قازقستان بھر کی خواتین کے ساتھ گھریلو تشدد کے خلاف یکجہتی کے لیے ایک آواز بن گئی ہے۔