آندھراپردیش
ٹرینڈنگ

آندھراپردیش میں مسلمانوں کے ریزرویشن پرچندرابابو کے بیٹے نارا لوکیش کا بڑا بیان؟

لوکیش نے کہا، "اگر ہم ملک کو ایک ترقی یافتہ ملک بنانا چاہتے ہیں تو ہم کسی کو پیچھے نہیں چھوڑ سکتے۔ ہمیں اسے مل کر کرنا چاہیے اور ایسا کرنے کا یہ ایک بہترین موقع ہے۔ سب کو ساتھ لے کر چلنا ٹی ڈی پی کی پہچان ہے۔"

وشاکھاپٹنم:تلگو دیشم پارٹی (ٹی ڈی پی) کے رہنما اور چندرا بابو نائیڈو کے بیٹے نارا لوکیش نے جمعہ کو کہا کہ پارٹی کی توجہ آندھرا پردیش میں روزگار پیدا کرنے اور پسماندہ لوگوں کی ترقی پر مرکوز رہے گی۔ پارٹی نے آندھرا پردیش میں 16 لوک سبھا نشستوں پر کامیابی حاصل کی ہیں اور نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) کو انتخابات جیتنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

متعلقہ خبریں
آندھرا اور بہار کو خصوصی موقف حاصل ہوگا؟ کانگریس کے سوالات (ویڈیو)
مسلم کوٹہ کو ختم کرنے کا فیصلہ سوچ سمجھ کر کیا گیا:حکومت کرناٹک
مسلمانوں کو اب سوچ سمجھ کر موقع دے گی بی ایس پی:مایاوتی
لوکیش کو4/ اکتوبر تک گرفتار نہ کرنے سی آئی ڈی کو حکم
دھوکہ دہی کے الزام میں ٹی ڈی پی قائد کا فرزند گرفتار

لوکیش نے کہا کہ وہ ریاست میں مسلمانوں کو دیے جانے والے ریزرویشن کو جاری رکھیں گے۔ یہ وہ پالیسی ہے جس کی ان کی حلیف جماعت بی جے پی نے سخت مخالفت کی ہے۔ "یہ مسلمانوں کے لیے ریزرویشن گزشتہ دو دہائیوں سے جاری ہے اور ہم اس کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ہم اسے جاری رکھنے کا ارادہ رکھتے ہیں،” لوکیش نے این ڈی ٹی وی کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں کہا۔

نائیڈو کے 41 سالہ بیٹے نے کہا کہ ریزرویشن خوش کرنے کیلئے نہیں ہے، بلکہ سماجی انصاف کیلئے ہے، کیونکہ ریاست میں اقلیتوں کی فی کس آمدنی سب سے کم ہے۔

انہوں نے کہا، "یہ سچ ہے کہ اقلیتیں مسلسل مشکلات کا شکار ہیں اور ان کی فی کس آمدنی سب سے کم ہے۔ حکومت کے طور پر، یہ میری ذمہ داری ہے کہ میں انہیں غربت سے نکالوں، اس لیے میں جو بھی فیصلہ لیتا ہوں، وہ خوش کرنے کے لیے نہیں ہوتا۔ نہیں، بلکہ انہیں غربت سے نکالنے کے لیے۔”

لوکیش نے کہا، "اگر ہم ملک کو ایک ترقی یافتہ ملک بنانا چاہتے ہیں تو ہم کسی کو پیچھے نہیں چھوڑ سکتے۔ ہمیں اسے مل کر کرنا چاہیے اور ایسا کرنے کا یہ ایک بہترین موقع ہے۔ سب کو ساتھ لے کر چلنا ٹی ڈی پی کی پہچان ہے۔”

نارا لوکیش نے آندھرا پردیش میں لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات میں پارٹی کی شاندار کارکردگی میں اہم رول ادا کیا ہے۔ چندرابابو نائیڈو کی گرفتاری کے بعد، لوکیش نے ٹی ڈی پی کی کمان سنبھالی اور لوگوں تک پہنچنے کے لیے 4000 کلومیٹر کی پدی یاترا کی۔

نائیڈو کی گرفتاری کے بارے میں ٹی ڈی پی لیڈر نے کہا تھا کہ یہ انتقامی سیاست ہے اور ان کے والد کو غلط طریقہ سے 52 دنوں تک جیل میں رکھا گیا ہے۔ انہوں نے کہا، "ہم انتقامی سیاست کا شکار ہیں۔ قانون کی حکمرانی سب پر یکساں لاگو ہونی چاہیے۔ ہندوستان میں انتقامی سیاست کی کوئی جگہ نہیں ہے۔”

لوکیش نے ان خبروں کو مسترد کر دیا کہ ٹی ڈی پی وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی نئی کابینہ میں اسپیکر کے عہدہ اور کچھ اہم محکموں کا مطالبہ کر رہی ہے۔

لوکیش نے این ڈی ٹی وی کو بتایا، "جب عہدوں کی بات آتی ہے تو ٹی ڈی پی کبھی بھی بات چیت نہیں کرتی، ہم صرف ریاست کے لیے پیسے کے لیے بات چیت کرتے ہیں۔ ہم وزارتیں نہیں مانگتے۔ ہمارا مفاد ریاست کا مفاد ہے،” ۔

انہوں نے کہا، "مضبوط ریاستیں مضبوط قومیں بناتی ہیں۔ ہم 5 ٹریلین ڈالر کی معیشت کے خواب کا حصہ بننا چاہتے ہیں۔ ہمیں یقین ہے کہ آندھرا پردیش اکیلے ہی $ 1 ٹریلین کی معیشت بن سکتا ہے۔ این ڈی اے کے ساتھ کام کرنے کے خواہشمند ہیں۔”

a3w
a3w