کویتا کے بیانات کے ذریعہ چندرشیکھرراو خاندان نے ایک نیا ڈرامہ شروع کیا: مہیش کمارگوڑ
انہوں نے اس خاندان کو ''چوروں کا گروہ'' قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ صرف حصوں کی تقسیم کے اختلاف کی وجہ سے خاندان میں اندرونی جھگڑے پیدا ہوئے ہیں۔ کویتا کا مقصد چندرشیکھرراو کو بچانا ہے، لیکن ان کے الفاظ سے صاف ظاہر ہورہا ہے کہ کالیشورم پراجکٹ میں بدعنوانی ہوئی ہے۔
حیدرآباد: تلنگانہ کانگریس کے سربراہ و رکن کونسل مہیش کمارگوڑ نے سابق وزیراعلی کے چندرشیکھرراو کے خاندان
اور کالیشورم پراجیکٹ میں بدعنوانی پر سخت تنقید کی۔
انہوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کویتا کے بیانات کے ذریعہ چندرشیکھرراو خاندان نے ایک نیا ڈرامہ شروع کیا ہے۔
انہوں نے اس خاندان کو ”چوروں کا گروہ” قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ صرف حصوں کی تقسیم کے اختلاف کی وجہ سے خاندان میں اندرونی جھگڑے پیدا ہوئے ہیں۔ کویتا کا مقصد چندرشیکھرراو کو بچانا ہے، لیکن ان کے الفاظ سے صاف ظاہر ہورہا ہے کہ کالیشورم پراجکٹ میں بدعنوانی ہوئی ہے۔
مہیش کمار گوڑ نے کہا کہ چندرشیکھرراو کی اجازت کے بغیر خاندان میں کچھ بھی نہیں ہوتا۔ اگر کویتا کی باتیں سچ ہیں تو پھر اس وقت ہریش راؤ کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کی گئی؟ جج پی سی گھوش نے کالیشورم بدعنوانی پر مکمل جانچ کی اور رپورٹ میں واضح طور پر چندرشیکھرراو اور ہریش راؤ کو قصوروار قرار دیا۔ اسی بنیاد پر اسمبلی میں بحث کے بعد کیس سی بی آئی کو منتقل کیا گیا۔
مہیش کمار گوڑ نے کہا کہ بی آر ایس کے پہلے دورِ حکومت میں اگر ہریش راؤ نے آبپاشی وزیر کے طور پر غلطی کی توچندرشیکھرراو نے ان پر کارروائی کیوں نہیں کی؟ اُس وقت کویتا خاموش کیوں رہیں؟
انہوں نے مزید کہا کہ کل تک کویتا نے کے ٹی آر پر الزامات لگائے، لیکن آج وہی الزامات ہریش راؤ پرلگارہی ہیں۔ اس کے پیچھے اصل راز عوام کو جاننا چاہئے۔
انہوں نے بی جے پی کو للکارتے ہوئے کہا کہ کالیشورم بدعنوانی کا گیند اب سی بی آئی کورٹ میں ہے، کشن ریڈی اور بنڈی سنجے آئیں اور حقائق سامنے لائیں۔ بی آر ایس دور میں اراضیات اور محکموں کو بیچ کر خزانے کو لوٹنے کی تاریخ ہے، اور اس میں سب سے بڑا کردار چندرشیکھرراو خاندان کا رہا ہے۔