مہاراشٹرا

تبدیلی ہرچیز کا حل، شولاپور میں جلسہ سے کے سی آر کا خطاب

کے سی آر نے پوچھا کہ مہاراشٹر میں کس پارٹی کو اقتدار نہیں ملا۔ عوام نے کانگریس، شیوسینا اور بی جے پی کو اقتدار دیا لیکن یہ پارٹیاں عوامی خواہشات کی تکمیل نہیں کرپائیں۔

حیدرآباد: تلنگانہ کے وزیراعلی کے چندرشیکھرراو نے زوردیتے ہوئے کہا کہ وہ ملک کو ایک نئی صبح کی طرف انقلاب کی راہ پر گامزن کرنا چاہتے ہیں۔انہوں نے مہاراشٹرکے شولاپورضلع کے سرکولی گاوں میں ایک جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چھوٹے ممالک جیسے جنوبی کوریا، جاپان، سنگاپور، ملائیشیا نے کافی ترقی کی ہے۔

متعلقہ خبریں
میں بلیوں کونہیں بلکہ شیروں کونشانہ بناؤں گا۔چیف منسٹر کے تبصرہ کے بعد بی آر ایس کیڈرمیں ہلچل
ممبئی سمیت مہاراشٹر میں پانچویں اور آخری مرحلے کیلئے انتخابی مہم ختم
گجرات کی 25 سیٹوں پر انتخابی مہم کا شور ختم
راج ٹھاکرے کی تصویر پر مہاراشٹر میں نیا تنازعہ
بی آر ایس کے 4ارکان اسمبلی کے خلاف افواہوں کی مذمت

 انہوں نے سوال کیا کہ چین کبھی غریب ملک تھا لیکن اس نے کافی ترقی کی ہے۔اس پر ہم کو غورکرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے پوچھا کہ مہاراشٹر میں کس پارٹی کو اقتدار نہیں ملا۔ عوام نے کانگریس، شیوسینا اور بی جے پی کو اقتدار دیا لیکن یہ پارٹیاں عوامی خواہشات کی تکمیل نہیں کرپائیں۔

 انہوں نے کہا کہ کسانوں کی بھلائی کے لیے بہت کچھ کام کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ مراٹھی نہیں جانتے لیکن وہ سمجھ سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مہاراشٹرا ایک بڑی اورامیر ریاست ہے۔انہوں نے ان پر کسی کی بی ٹیم ہونے کے الزام پر کہا کہ ہم کسی کی نہیں کسانوں، دلتوں اور اقلیتوں کی ٹیم ہے۔انہوں نے اب کی بارکسان سرکار کا نعرہ لگایا۔

انہوں نے نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے تمام مسائل کے حل کے لیے وہ ہندوستان کو بدلنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ آبی پالیسی کو تبدیل کریں گے۔ ایسا کرنے سے ہی نیا بھارت بنے گا۔

 انہوں نے کہا کہ ملک میں کوئلہ سے بجلی، سولار پاور، ہائیڈرو پاور اور تھرمل پاور کا کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ کوئلے کے ذخائر اربوں ٹن میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب کوئلے کے کافی ذخائر ہیں تو بجلی کا مسئلہ کیوں ہے؟ ۔

انہوں نے کہا کہ ہائیڈرو، سولار اور کوئلہ متوازن ہو جائے تو ملک بھر میں بجلی کا مسئلہ نہیں رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس 125 سال کے لیے کافی کوئلہ ہے۔ تلنگانہ حکومت کسانوں کو 24 گھنٹے مفت بجلی فراہم کر رہی ہے۔ ملک کے کسان متحد نہ ہوئے تو کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔

 تلنگانہ حکومت معذور افراد کو 4 ہزار روپئے وظیفہ دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر مہاراشٹر امیں بی آر ایس حکومت آتی ہے تو تمام فلاحی پروگراموں کو نافذ کیا جائے گا۔ معمر افراد کووظیفہ دیاجائے گا۔

چندرشیکھرراو نے کہا کہ امریکہ میں سیاہ فاموں کو کافی ہراساں کیا گیا تھا لیکن وہاں کے عوام نے براک اوباما کی جیت کو یقینی بناتے ہوئے اس کا قرض چکادیا۔ وہ ہندوستان میں بھی ایسی ہی تبدیلی اور کسانوں کی حکومت دیکھنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دھرانی پورٹل کے ذریعہ تلنگانہ میں اراضیات کو ڈیجیٹل کیا گیا۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ تلنگانہ میں جو اسکیمات چلائی جارہی ہیں ان پر عمل آوری مہاراشٹرا میں کیوں ممکن نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ ایک کسان کے گھر میں پیدا ہوا ہوئے، وہ خود ایک کسان ہیں اور کسانوں کی فلاح و بہبود کے لیے کام کریں گے۔

 انہوں نے کہا کہ مرکز کہہ رہا ہے کہ یہ ڈیجیٹل انڈیا ہے، لیکن وہ اراضیات کو ڈیجیٹل کیوں نہیں کر رہا ہے؟ وزیراعظم کہتے ہیں میک ان انڈیا لیکن انہوں نے سوال کیا کہ ہر گلی میں چینی بازار کیوں نظر آتے ہیں؟ انہوں نے سوال کیا کہ دیوالی پر چین سے پٹاخے اور رنگ کیوں آرہے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی تبدیلی ہی ہر چیز کا حل ہے۔ انہوں نے اب کی بار کسان سرکار کے نعرے لگائے۔

a3w
a3w