الزامات ثابت ہونے پر ٹرمپ کو 100 سال قید کی سزا ممکن
سابق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کو سینتیس الزامات کا سامنا ہے جن میں جوہری پروگرام کی معلومات غیر قانونی طریقے سے حاصل کرنے کا الزام بھی شامل ہے۔
واشنگٹن: امریکہ کے سابق صدر ڈونالڈ ٹرمپ کو مجموعی طور پر 37 الزامات کا سامنا ہے، اگر ان پر یہ الزامات ثابت ہوتے ہیں تو انھیں 100 سال قید کی سزا ہو سکتی ہے۔
امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو سینتیس الزامات کا سامنا ہے جن میں جوہری پروگرام کی معلومات غیر قانونی طریقے سے حاصل کرنے کا الزام بھی شامل ہے۔
رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ ٹرمپ کو جاسوسی، خفیہ دستاویزات کی مِس ہینڈلنگ اور دیگر سنگین الزامات کا بھی سامنا ہے، اگر ان پر تمام الزامات ثابت ہوئے تو انھیں سو سال قید ہو سکتی ہے۔
اسپیشل پراسیکیوٹر جیک اسمتھ نے مطالبہ کیا ہے کہ ٹرمپ دستاویزات کیس کا تیز رفتار ٹرائل ہونا چاہیے۔ اسمتھ نے اس بات پر زور دیا کہ ٹرمپ اور ان کے معاون والٹ ناؤٹا کو اپنی بے گناہی کا گمان ہے، انھوں نے کہا کہ وہ عوامی مفادات اور مدعا علیہان کے حقوق کے مطابق تیز ٹرائل کا مطالبہ کریں گے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز سابق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ پر خفیہ دستاویزات کی تحقیقات میں فرد جرم عائد کی گئی ہے، ٹرمپ نے اس پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’بدعنوان بائیڈن انتظامیہ کی ہدایت پر مجھ پر فرد جرم عائد کی گئی ہے۔‘‘