حیدرآباد

چیف منسٹر ریونت ریڈی ہندو مخالف، سکندرآباد مندر مسئلہ پر خاموش: جی کشن ریڈی کا الزام

حیدرآباد۔ 21 اکتوبر (منصف نیوز بیورو) تلنگانہ بی جے پی کے صدر جی کشن ریڈی نے کہا چیف منسٹر ریونت ریڈی ہندو مخالف ہو گئے ہیں۔

متعلقہ خبریں
مدینہ اسکولز کا سالانہ پروگرام ’’ترنگ‘‘ شاندار ثقافتی مظاہرے کے ساتھ منعقد
ہر ووٹر کو حق رائے دہی سے استفادہ کرنے کشن ریڈی کا مشورہ
جمعہ: دعا کی قبولیت، اعمال کی فضیلت اور گناہوں کی معافی کا سنہری دن،مولانامفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب
حضور اکرمؐ سے حضرت صدیق اکبرؓ  کی بے پناہ محبت ، تقوی و پرہیزگاری مثالی – نوجوانوں کو نمازوں کی پابندی کی تلقین :مفتی ضیاء الدین نقشبندی
ڈاکٹر فہمیدہ بیگم کی قیادت میں جامعہ عثمانیہ میں اردو کے تحفظ کی مہم — صحافیوں، ادبا اور اسکالرس متحد، حکومت و یو جی سی پر دباؤ میں اضافہ

انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر ریونت ریڈی اور کانگریس قائدین نے متیالمان مندر مسئلہ کی مذمت نہیں کی۔ کشن ریڈی نے کہا کہ کانگریس حکومت نے اپنی پولیس کے ذریعہ ان لوگوں پر لاٹھی چارج کیا جنہوں نے سکندرآباد کے مہانکالی مندر سے متیالمان مندر تک ایک ریلی میں حصہ لیا تھا۔

انہوں نے حکومت سے کہا کہ وہ یہ ظاہر کرے کہ کیا ریلی میں پرامن طریقے سے شرکت کرنے والے دہشت گرد تھے جن پر لاٹھی چارج کیا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کی تحریک کے دوران مظاہرین پر کبھی اس طرح کا حملہ نہیں ہوا تھا، انہوں نے کہا کہ کانگریس حکومت یہ سب کچھ صرف ایک مخصوص گروہ کو خوش کرنے کے لیے کر رہی ہے اور حیرت کا اظہار کیا کہ پولیس نے متیالمان مندر پر حملہ کرنے والوں کو سزا دینے کے بجائے پرامن احتجاج کرنے والے لوگوں پر حملہ کیوں کیا ہے۔

ریاستی بی جے پی کے دفتر میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کشن ریڈی نے حکومت سے کہا کہ وہ اس بات کا انکشاف کرے کہ آیا اسے میٹرو پولس ہوٹل میٹنگ کے بارے میں معلومات تھی یا نہیں؟

انہوں نے کہا کہ تقریباً 200 لوگ موٹیویشنل کلاسز کے نام پر جمع ہوئے لیکن حکومت کی طرف سے کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ کشن ریڈی نے حکومت سے سوال کیا کہ کیا ہندوؤں کو احتجاج کا کوئی حق نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر ریونت ریڈی اور لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی بغیر سیکورٹی کے اشوک نگر لائبریری گئے اور اقتدار میں آنے سے پہلے نوجوانوں کو مرغ اور بیل کی کہانیاں سنائیں۔

انہوں نے کہا کہ ریونت ریڈی اور راہول گاندھی دونوں کو اب کم از کم پولیس کی مدد سے اشوک نگر لائبریری جانا چاہئے۔