آندھراپردیش

آندھراپردیش کے وشاکھاپٹنم میں فشنگ ہاربر میں بڑے پیمانہ پرآگ۔40کشتیاں جل کرخاکستر

آندھراپردیش کے وشاکھاپٹنم میں فشنگ ہاربر میں بڑے پیمانہ پرآگ لگ گئی جس کے نتیجہ میں تقریبا 40کشتیاں جل کرخاکستر ہوگئیں۔

حیدرآباد: آندھراپردیش کے وشاکھاپٹنم میں فشنگ ہاربر میں بڑے پیمانہ پرآگ لگ گئی جس کے نتیجہ میں تقریبا 40کشتیاں جل کرخاکستر ہوگئیں۔

متعلقہ خبریں
انڈسٹری سے زہریلی گیس کا اخراج، 107ورکرس علیل
حیدرآباد کلکٹر نے گورنمنٹ ہائی اسکول نابینا اردو میڈیم دارالشفا کا اچانک دورہ کیا
اللہ کے رسول ؐ نے سوتیلے بہن بھائیوں کے ساتھ حسن سلوک اور صلہ رحمی کا حکم دیا: مفتی محمد صابر پاشاہ قادری
محفل نعت شہ کونین صلی اللہ علیہ وسلم و منقبت غوث آعظم رضی اللہ تعالٰی عنہ
محترمہ چاند بی بی معلمہ منڈل پرجاپریشد اپر پرائمری اسکول کوتّہ بستی منڈل جنگاؤں کو کارنامہ حیات ایوارڈ

یہ واقعہ پیر کی صبح کی اولین ساعتوں میں پیش آیا۔یہ ہاربر بندرگاہی شہر وشاکھاپٹنم میں ہے جو خلیج بنگال کا صنعتی مرکز ہے۔

آگ لگنے کی وجہ معلوم نہ ہوسکی۔ذرائع کے مطابق اس واقعہ کے ساتھ ہی فائربریگیڈ کے اہلکاروں کو چوکس کیا گیا جنہوں نے وہاں پہنچ کرآگ بجھانے کے کام کا آغاز کیا۔

آگ پر کافی جدوجہد کے بعد قابو پالیاگیا۔اس واقعہ میں کسی جانی نقصان یا پھر کسی کے جھلسنے کی کوئی اطلاع نہیں ملی ہے۔پولیس نے اس سلسلہ میں ایک معاملہ درج کرکے جانچ شروع کردی۔

ڈی سی پی آنند ریڈی نے کہاکہ یہ آگ ایک کشتی میں لگی جو دیکھتے ہی دیکھتے دیگر کشتیوں تک پھیل گئی۔اے ڈی جی پی لااینڈآرڈرروی شنکر نے کہا کہ ایک کشتی جس میں آگ لگی تھی میں بعض نوجوان تھے۔

سمجھاجاتا ہے کہ وہ کشتی میں پارٹی کررہے تھے۔کشتی چلانے والوں نے آگ کو دیکھ کر وہاں پہنچ کر اس کشتی کو سمندر میں چھوڑدیا۔انہوں نے کہاکہ اس کشتی میں فُل ٹینک ڈیزل اور گیس سلنڈرس تھے۔اس آگ نے وہاں ٹہرائی گئی دیگرکشتیوں کو بھی جلد ہی اپنی لپیٹ میں لے لیا۔

انہوں نے کہاکہ بحریہ کے جہازسہارا نے بھی آگ بجھانے میں مدد کی۔بعض مقامی ماہی گیروں کا کہنا ہے کہ بعض نامعلوم افراد نے جان بوجھ کر یہ آگ لگائی ہے۔انہوں نے اس واقعہ میں سازش کا الزام لگایا۔فائربریگیڈ کے عہدیداروں نے کہاکہ یہ واقعہ کل شب تقریبا ایک بجے پیش آیا اور آگ کو تقریبا چاربجے تک قابو پالیاگیا۔

وشاکھاپٹنم فائر آفیسر ایس رینوکیا نے کہاکہ 12فائربریگیڈس نے آگ پر قابو پایا اور این ڈی آرایف کے ساتھ ساتھ وشاکھاپٹنم پورٹ ٹرسٹ کی خدمات بھی حاصل کی گئیں۔