چیف منسٹر ریونت ریڈی کا سیکوریٹی عملہ مکمل طورپر تبدیل
چیف منسٹر ریونت ریڈی کے دورے ڈاؤس سے واپسی کے بعد سیکوریٹی عملہ میں تبدیلی کے امور کو مکمل کیا گیا۔ بتایا جارہا ہے کہ ریونت ریڈی نے اپنی شخصی معلومات کے افشاء پر انٹلیجنس اور دفتر سی ایم او کے عہدیداروں پر برہمی ظاہر کی تھی۔

حیدرآباد: حکومت تلنگانہ نے چیف منسٹر اے ریونت ریڈی کی سیکوریٹی کو لیکر ایک اہم فیصلہ کیا ہے۔ حکومت کی جانب سے جاری کردہ اطلاع میں آج بتایا گیا کہ ریونت ریڈی کے سیکوریٹی عملہ کو مکمل طور پر تبدیل کردیا جائے گا۔
یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہے کہ چیف منسٹر کا موجودہ سیکوریٹی عملہ، سابق میں بی آر ایس سربراہ اور اُس وقت کے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کی سیکوریٹی پر بھی مامور تھا جس کی وجہ سے ریونت ریڈی کے شخصی اور سرکاری اطلاعات باہر افشاء ہورہے تھے۔ اس لئے پرانے سیکوریٹی عملہ کو تبدیل کرتے ہوئے نیا سیکوریٹی عملہ فراہم کیا گیا ہے۔
چیف منسٹر ریونت ریڈی کے دورے ڈاؤس سے واپسی کے بعد سیکوریٹی عملہ میں تبدیلی کے امور کو مکمل کیا گیا۔ بتایا جارہا ہے کہ ریونت ریڈی نے اپنی شخصی معلومات کے افشاء پر انٹلیجنس اور دفتر سی ایم او کے عہدیداروں پر برہمی ظاہر کی تھی۔
جب اس واقعہ کی تحقیقات کی گئی تو یہ بات سامنے آئی کہ کے سی آر دور کے سیکوریٹی عملہ نے یہ کام کیا تھا جس کے بعد ان کے سیکوریٹی عملہ کو تبدیل کردیا گیا۔