شمالی بھارت

چیف منسٹر یوگی، راج دھرم کا پالن کررہے ہیں: مولانا توقیررضا خان

چیف منسٹر اترپردیش یوگی آدتیہ ناتھ راج دھرم کا پالن کررہے ہیں اور حکمرانی کے نئے معیار قائم کررہے ہیں۔ یوپی میں مقیم عالم ِ دین مولانا توقیر رضا خان نے آج یہ بات کہی۔

نئی دہلی: چیف منسٹر اترپردیش یوگی آدتیہ ناتھ راج دھرم کا پالن کررہے ہیں اور حکمرانی کے نئے معیار قائم کررہے ہیں۔ یوپی میں مقیم عالم ِ دین مولانا توقیر رضا خان نے آج یہ بات کہی۔

متعلقہ خبریں
رام مندر کے درشن کیلئے پاکستان سے عقیدت مندوں کی آمد
کیا ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر سے مسائل حل ہوگئے؟ کانگریس لیڈرکا سوال
حیدرآباد: ایودھیا کے باشندے نے جنسی تعلق سے انکار پر ساتھی کا قتل کردیا
ایودھیا میں رام مندر کو25 کروڑ روپئے کے عطیات موصول
رام مندر کے موضوع پر پیامات، عوام چوکس رہیں: سائبر سیکوریٹی

توقیر رضا نے ایک ایسے وقت چیف منسٹر یوگی کی تعریف کے پل باندھے ہیں جب دائیں بازو کی تنظیموں آر ایس ایس‘ بجرنگ دل اور وی ایچ پی کے بارے میں ان کے اشتعال انگیز ریمارکس پر ہنگامہ مچا ہوا ہے۔ ہندو تنظیموں پر پابندی لگانے کا مطالبہ کرتے ہوئے عالم ِ دین اپنے آپ کو بی جے پی کے گھیرے میں محسوس کررہے ہیں۔

آئی اے این ایس سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے توقیر رضا نے ایودھیا کے ایک پرانے واقعہ کا حوالہ دیا اور سمجھایا کہ کس طرح چیف منسٹر آدتیہ ناتھ کی راست باز حکمرانی نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ اس معاملہ کو فرقہ وارانہ رنگ نہ دیا جائے۔

توقیر رضا نے جو ایک سیاسی جماعت اتحادِ ملت کونسل کے بانی بھی ہیں‘ چیف منسٹر یوگی کی زبردست تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اگر موخرالذکر چاہتے تو مسلمانوں کو خراب انداز میں پیش کیا جاسکتا تھا کیونکہ ایسا کرنے کے لئے حالات موافق تھے۔ ٹوپی پہنے ہوئے چند افراد گائے کے گوشت کے ساتھ مندر کی طرف بڑھ رہے تھے۔

جیسے ہی وہ پکڑے گئے ریاستی انتظامیہ انہیں اقلیتی برادری کے طورپر پیش کرنے کے بجائے تحقیقات کیں اور گڑبڑ پیدا کرنے کے شیطانی منصوبہ کو بے نقاب کیا۔ ملزمین کو حقیقی شناخت چھپانے اور اپنے آپ کو اقلیتی برادری سے تعلق رکھنے والے ظاہر کرنے پر کڑی سزا دی گئی۔

توقیر رضا نے کہا کہ چیف منسٹر یوگی‘ راج دھرم کا پالن کررہے ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ علمائے کرام کو مرکز میں بی جے پی کے انتظامات سے کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تاہم وقف ایکٹ میں حکومت کی جانب سے جبری ترمیم پر ان کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوگیاہے۔

انہوں نے کہا کہ وقف ایکٹ میں ترمیم کرتے ہوئے حکومت ہمارے مذہبی عقائد میں مداخلت کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ ہم اس طرح کی مداخلت کو کبھی قبول نہیں کریں گے اور پوری قوت کے ساتھ اس کی مخالفت کریں گے۔

a3w
a3w