اکبر کی جودھابائی کے ساتھ شادی نہیں ہوئی تھی : گورنر راجستھان
گورنر راجستھان ہری بھاؤ باگاڑے نے دعوی کیا ہے کہ برطانوی مورخین کے ابتدائی اثر و رسوخ کی وجہ سے ہندوستان کی تاریخ میں کئی غلط باتیں درج کی گئی ہیں جن میں جودھابائی کے ساتھ مغل شہنشاہ اکبر کی شادی کی کہانی بھی شامل ہے۔

جئے پور (پی ٹی آئی) گورنر راجستھان ہری بھاؤ باگاڑے نے دعوی کیا ہے کہ برطانوی مورخین کے ابتدائی اثر و رسوخ کی وجہ سے ہندوستان کی تاریخ میں کئی غلط باتیں درج کی گئی ہیں جن میں جودھابائی کے ساتھ مغل شہنشاہ اکبر کی شادی کی کہانی بھی شامل ہے۔
ادے پور میں چہارشنبہ کی شام ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے گورنر بگاڑے نے دعوی کیا کہ اکبر نامہ می ں جودھا اور اکبر کی شادی کی کوئی تذکرہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ یہ کہاجاتاہے کہ جودھا اور اکبر کی شادی ہوئی تھی اور اس کہانی پر ایک فلم بھی بنائی گئی ہے۔
تاریخ کی کتابیں بھی یہی کہتی ہیں لیکن یہ ایک جھوٹ ہے۔ انہوں نے مزید دعوی کیا کہ بھرمل نامی ایک بادشاہ تھا اور اس نے اپنی ایک ملازمہ کی بیٹی کی شادی اکبر کے ساتھ کرائی تھی۔ گورنر کے تبصرہ کی وجہ سے آمر حکمراں بھرمل کی بیٹی اور اکبر کی 1569 ء میں شادی کے تاریخی حقائق پر دوبارہ بحث چھڑ گئی ہے۔
واضح رہے کہ آمر یا عنبر موجودہ جئے پور کے قریب واقع ایک راجپوت سلطنت تھی جس پر کچواہا راجپوتوں کی حکومت تھی۔ بعدازاں سوائے جئے سنگھ دوم نے 1727 ء میں اپنا دارالحکومت جئے پور منتقل کیاتھا۔ گورنر بگاڑے نے کہاکہ انگریزوں نے ہمارے ہیروز کی تاریخ کو تبدیل کردیاہے۔
انہوں نے مناسب طور پر تاریخ نہیں لکھی اور ابتداء میں ان کی تحریر کردہ تاریخ کو قبول کرلیاگیا۔ بعدازاں چند ہندوستانیوں نے تاریخ لکھی لیکن وہ بھی انگریزوں سے متاثر تھے۔ انہوں نے اس تاریخی دعوی کو غلط قرار دیا کہ راجپوت حکمراں مہارانا پرتاب اکبر کے ساتھ صلح کے لیے ایک خط لکھاتھا۔ گورنر نے دعوی کیا کہ یہ بات گمراہ کن ہے۔
انہوں نے کہاکہ مہارنا پرتاب نے اپنی عزت نفس پر سمجھوتہ نہیں کیا۔ تاریخ میں اکبر کے بارے میں زیادہ اور مہارانا پرتاب کے بارے میں کم بتایاگیاہے۔ بہرحال گورنر بگاڑے نے کہاکہ اب صورتحال بہترہورہی ہے۔ نئی تعلیمی پالیسی میں نئی نسل کو مستقبل کے چالنجوں کے لیے تیار کیا جارہاہے جبکہ ہمارے کلچر اور شاندار تاریخ کا تحفظ کیاگیاہے۔ گورنر بگاڑے نے مہارانا پرتاب اور چھترپتی شیواجی مہاراج کو حب الوطنی کی علامت قرار دیتے ہوئے ان کی ستائش کی۔