دہلی

چین نے ہندوستان کی ہزاروں کلومیٹر اراضی پر قبضہ کرلیا: راہول گاندھی

کانگریس قائد راہول گاندھی نے جمعہ کے دن وزیراعظم نریندر مودی کو ان کے اس بیان کے لئے پھر نشانہ تنقید بنایا کہ ہندوستان کی ایک اِنچ زمین پر بھی کسی نے قبضہ نہیں کیا۔

کارگل: کانگریس قائد راہول گاندھی نے جمعہ کے دن وزیراعظم نریندر مودی کو ان کے اس بیان کے لئے پھر نشانہ تنقید بنایا کہ ہندوستان کی ایک اِنچ زمین پر بھی کسی نے قبضہ نہیں کیا۔

متعلقہ خبریں
ہند۔چین معاہدہ کی تفصیلات منظرعام پر لائی جائیں: راشدعلوی
ہندوستان ایک ملک ایک سول کوڈ کی طرف بڑھ رہا ہے: نریندر مودی (ویڈیو)
ملک کی جمہوری نوعیت کو بڑھانے کے لئے سخت محنت کرنے کی ضرورت : نوبل انعام یافتہ ماہر معاشیات
گوالیار کی شاہی ریاست نے انگریزوں کی حمایت کی تھی:پون کھیڑا
شی جنپنگ G20 چوٹی کانفرنس میں شرکت نہیں کریں گے

راہول گاندھی نے کہا کہ یہ جھوٹ ہے کیونکہ چین‘ ہندوستان کی کئی ہزار کیلو میٹر اراضی پر قبضہ کرچکا ہے۔ کارگل میں جلسہ عام سے خطاب میں راہول گاندھی نے کہا کہ لداخ دفاعی نقطہ نظر سے اہم مقام ہے اور یہاں آنے کے بعد خاص طورپر پینگانگ سو (جھیل) جانے کے بعد یہ واضح ہوگیا کہ چین نے ہندوستان کی ہزاروں کیلو میٹر اراضی اپنے قبضہ میں لے لی ہے۔

بدبختی کی بات ہے کہ وزیراعظم نریندر مودی نے اپوزیشن کے ساتھ میٹنگ میں کہا تھا کہ لداخ کی ایک اِنچ زمین پر بھی کسی کا قبضہ نہیں ہوا۔ یہ جھوٹ ہے۔ لداخ میں ہر شخص جانتا ہے کہ چین نے ہندوستان کی زمین لے لی اور وزیراعظم اس پر بات چیت کے لئے تیار نہیں ہیں۔راہول گاندھی گزشتہ 8 دن سے مرکزی زیرانتظام علاقہ لداخ کے دورہ پر تھے۔ وہ 20 اگست کو پینگانگ سو (جھیل) گئے تھے اور وہاں انہوں نے اپنے آنجہانی والد سابق وزیراعظم راہول گاندھی کا یوم ِ پیدائش منایا تھا۔

انہوں نے جنگوں کے دوران لداخی عوام کے رول کی ستائش کی تھی۔ کانگریس قائد نے کہا کہ جب بھی جنگیں ہوئیں کارگل کے عوام ہندوستان کے ساتھ کھڑے رہے۔ یہ ایک مرتبہ نہیں بلکہ کئی مرتبہ ہوا۔ اپنی بھارت جوڑو یاترا کے حوالہ سے راہول گاندھی نے کہا کہ یاترا کا مقصد نفرت اور تشدد کا خاتمہ کرنا تھا جسے بی جے پی اور آر ایس ایس پھیلارہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے ”نفرت کے بازار میں ہم محبت کی دکان کھولنے نکلے ہیں“ کے نعرہ کے ساتھ نفرت مٹانے کی کوشش کی۔ انہوں نے کہا کہ یاتراکو سری نگر میں نہیں بلکہ لداخ میں ختم ہونا تھا لیکن اس وقت موسمِ سرما جاری تھا اور بھاری برفباری ہورہی تھی۔

انتظامیہ نے بھی مجھے نہ آنے کو کہا تھا اور میں نے ان کی بات مان لی تھی لیکن مجھے لداخ آنا ہی تھا‘ اس لئے میں موٹرسیکل پر یہاں چلاآیا۔ ماہانہ ریڈیو پروگرام من کی بات کے حوالہ سے انہوں نے وزیراعظم کا نام لئے بغیر کہا کہ ایک قائد ہے جو اپنے من کی بات کرتا رہتا ہے لیکن میرا خیال تھا کہ مجھے آپ کے دل کی بات سننی چاہئے۔

راہول گاندھی نے کہا کہ ایک بات واضح ہے کہ مہاتما گاندھی اور کانگریس کی آئیڈیالوجی لداخ کے عوام کے خون اور ڈی این اے میں ہے۔