حیدرآباد

کے سی آر، عتیق احمد سے زیادہ خطرناک:بنڈی سنجے

بنڈی سنجے نے چہارشنبہ کے روز ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ چیف منسٹر کے سی آر، تمام غنڈوں کا غنڈہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ عتیق احمد جہاں بندوق کی نوک پر لوگوں کو دھمکایا کرتا تھا وہیں کے سی آر، عوام کو دھمکانے پولیس اور دھرانی کا استعمال کرتے ہیں۔

حیدرآباد: تلنگانہ بی جے پی کے سربراہ بنڈی سنجے کمار نے ایک متنازعہ بیان دیتے ہوئے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کو گینگیسٹر سے سیاست داں بننے والے عتیق احمد سے زیادہ خطرناک قرار دیا۔ جنھیں (عتیق احمد) اتر پردیش میں حالیہ دنوں گولی مارکر ہلاک کردیا گیا۔

متعلقہ خبریں
جے پی نڈا کی کل آمد
41 برسوں کے بعد کسی وزیراعظم کا دورہ عادل آباد
تلنگانہ:ایم ایل سی کی نشست کے ضمنی انتخاب کی مہم کااختتام
تلنگانہ میں ٹی ایس کے بجائے ٹی جی استعمال کی ہدایت، احکام جاری
تلنگانہ میں آئندہ 24 گھنٹے میں تیز ہوائیں چلنے کا امکان

بنڈی سنجے نے چہارشنبہ کے روز ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ چیف منسٹر کے سی آر، تمام غنڈوں کا غنڈہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ عتیق احمد جہاں بندوق کی نوک پر لوگوں کو دھمکایا کرتا تھا وہیں کے سی آر، عوام کو دھمکانے پولیس اور دھرانی کا استعمال کرتے ہیں۔

 اراضیات کے لین دین کیلئے کے سی آر حکومت نے دھرانی پورٹل کو متعارف کرایا ہے۔ انہوں نے ایک بار پھر تلنگانہ پبلک سرویس کمیشن کے پیپر لیک معاملہ کی جانچ، برسرخدمت جج کے ذریعہ کرانے کا مطالبہ کیا۔ اس معاملہ کی تحقیقات کیلئے کے سی آر کی حکومت نے جو ایس آئی ٹی تشکیل دی ہے، اس پر ہمیں اعتماد نہیں ہے۔

سنجے کمار جو ایک رکن پارلیمنٹ بھی ہیں، نے دعویٰ کیا کہ میاں پور اراضی اسکام، انٹر میڈیٹ طلبہ کی خودکشی اور منشیات کیس کی تحقیقات کیلئے ایس آئی ٹی تشکیل دی تھی تاہم اس ایس  آئی ٹی نے ان معاملوں کی تحقیقات کے بعد رپورٹس پیش نہیں کی۔

 ریاست کے بیروزگاروں کو درپیش مسائل اجاگر کرنے کیلئے محبوب نگر میں کل رات منعقدہ ایک احتجاجی پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے بنڈی سنجے نے یہ بات کہی۔ انہوں نے ادعا کیا کہ اس احتجاجی مارچ جس کا عنوان ”بیروزگاروں کا غصہ بی جے پی پر بھروسہ“ تھا، کا شاندار ردعمل حاصل ہورہا ہے۔

 انہوں نے کہا کہ بیروزگاروں کو انصاف دلانے کیلئے بی جے پی، اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔ بی جے پی قائد نے کہا کہ ایسا شخص جو مناسب انداز میں امتحانات منعقد نہیں کرسکتا۔ انہیں اقتدار پر رہنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ اس مسئلہ پر یہ بی جے پی کا دوسرا بڑا احتجاج ہے۔

گذشتہ ہفتہ ورنگل میں اس طرح کا ایک احتجاجی پروگرام منعقد کیا گیا تھا۔ تلنگانہ اسمبلی انتخابات جو رواں سال کے اواخر میں منعقد شدنی ہیں، کو مدنظر رکھتے ہوئے پیپر لیک معاملہ میں بی جے پی، حکمراں جماعت بی آر ایس کو نشانہ ملامت بنا رہی ہے۔

a3w
a3w