شمالی بھارت

تاج محل کے اندر کار کے ساتھ تصاویر لینے پر اے ایس آئی عہدیدار سے وضاحت طلب

تصاویر کا نوٹ لیتے ہوئے سپرنٹنڈنگ آرکیالوجسٹ اے ایس آئی آگرہ سرکل راج کمار پٹیل نے ہارٹیکچر اسسٹنٹ جیسل سنگھ سے وضاحت طلب کی۔ اے ایس آئی عہدیداروں کا تاہم دعویٰ ہے کہ آن لائن سرکولیٹ ہونے والی یہ تصاویر 6 ماہ پرانی ہیں۔

آگرہ: تاج محل کے ریڈ سینڈ اسٹوٹ پلیٹ فارم پر یوگا کرنے والی خواتین کے ایک گروپ کو معافی مانگنے پر مجبور کرنے کے بعد محکمہ آثارِ قدیمہ (اے ایس آئی)کے ایک عہدیدار کی تصاویر سامنے آئی ہیں جو اس نے محفوظ تاریخی عمارت مہتاب باغ کے اندر کار کے ساتھ لی ہیں۔

متعلقہ خبریں
گیان واپی سروے، آثارِ قدیمہ کو مزید مہلت
شادی کی پرائیوٹ تصویریں سوشل میڈیا پروائرل، شاہین شاہ آفریدی نے ظاہر کی ناراضگی
برقعہ اور حجاب کی مخالف بی جے پی کی خاتون ایم ایل اے نے برقعے تقسیم کیے
اکسپریس، پلے ویلگو بسوں میں خواتین کامفت سفر۔ احکام جاری
آئرلینڈ کی میری والڈرون ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کی معمرکھلاڑی

 پس منظر میں تاج محل دکھائی دیتا ہے۔ تصاویر کا نوٹ لیتے ہوئے سپرنٹنڈنگ آرکیالوجسٹ اے ایس آئی آگرہ سرکل راج کمار پٹیل نے ہارٹیکچر اسسٹنٹ جیسل سنگھ سے وضاحت طلب کی۔ اے ایس آئی عہدیداروں کا تاہم دعویٰ ہے کہ آن لائن سرکولیٹ ہونے والی یہ تصاویر 6 ماہ پرانی ہیں۔

یوگا ڈے(21 جون) سے قبل مرکزی مملکتی وزیر میناکشی لیکھی نے 2 جون کو مہتاب باغ میں یوگا سیشن میں حصہ لیا تھا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ عہدیداروں نے اسی دن تصاویر لی تھیں۔

وہ یوگا ایونٹ کے لئے درکار سامان اپنی خانگی کار میں لے کر اندر گیا تھا حالانکہ خانگی گاڑی‘ مہتاب باغ پولیس ناکہ سے آگے نہیں لے جائی جاسکتی۔ گاڑیوں کی پارکنگ کے لئے جگہ مختص ہے۔