قومی

فرقہ وارانہ جھڑپ، پونٹاصاحب میں امتناعی احکامات نافذ

ہماچل پردیش کے ضلع سرمور کے پونٹاصاحب علاقہ کے 4 مواضعات میں ہفتہ کے دن فرقہ وارانہ فساد کے اندیشہ پر امتناعی احکامات نافذ کردیئے گئے۔

نہان (ہماچل پردیش) (پی ٹی آئی) ہماچل پردیش کے ضلع سرمور کے پونٹاصاحب علاقہ کے 4 مواضعات میں ہفتہ کے دن فرقہ وارانہ فساد کے اندیشہ پر امتناعی احکامات نافذ کردیئے گئے۔

ایک ہندو۔ مسلم جوڑے کے گھر سے بھاگ جانے کے مسئلہ پر ایک دن قبل 2 گروپس میں جھڑپ ہوئی تھی۔ مقامی ہندو تنظیمیں پونٹاصاحب ٹاؤن میں 4 دن سے احتجاج کررہی ہیں۔ ان کا دعویٰ ہے کہ یہ لوجہاد کا کیس ہے۔ جمعہ کے دن سنگباری میں کم ازکم 10 افراد زخمی ہوئے۔ زخمیوں میں پولیس ملازمین شامل ہیں۔

سرمور کی ضلع مجسٹریٹ(کلکٹر) پرینکا ورما نے 4 مواضعات کیرت پور‘ مالیوں‘ فتح پور اور مسروالا میں 19 جون تک امتناعی احکامات نافذ کرنے کی ہدایت دی۔ جمعہ کے دن 18 سالہ لڑکی کے گھر والوں نے دعویٰ کیا کہ ان کی لڑکی کو 4 جون کو ایک 19 سالہ نوجوان بھگالے گیا۔

انہوں نے پولیس میں شکایت درج کرائی۔ احتجاجیوں میں مقامی ہندو تنظیموں کے ارکان بھی شامل ہوگئے جنہوں نے نہان۔ پونٹا شاہراہ پر ٹریفک ایک گھنٹہ کے لئے روک دی۔ شام میں ہجوم جب مسلم نوجوان کے گھر کی طرف بڑھ رہا تھا تو اس پر دوسری طرف سے سنگباری ہوئی۔

احتجاجیوں نے اس کا جواب دیا۔ پولیس نے سنگباری کررہے دونوں گروپس کو روکنے طاقت استعمال کی۔ 10 افراد زخمی ہوئے۔ زخمیوں میں پولیس والے اور عورتیں شامل ہیں۔ ہندو تنظیموں کا الزام ہے کہ یہ لوجہاد کا ایک اور کیس ہے۔ پولیس اور انتظامیہ نے عورت کو برآمد کرنے میں لاپرواہی برتی ہے۔ بی جے پی کے ریاستی صدر راجیو بندل نے کہا کہ عورت برآمد ہونے تک احتجاج جاری رہے گا۔ ہندو تنظیموں پر سنگباری کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جانی چاہئے۔