شمالی بھارت

معمولی بات پر طلبہ میں فرقہ وارانہ جھگڑا، 6 زخمی، 36 گرفتار

راجستھان کے چتور گڑھ ضلع کے گنگرار سب ڈویژن میں واقع ایک نجی یونیورسٹی میں مقامی طلبہ اور کشمیری طلبہ کے درمیان کھانے پر ہوا معمولی تنازعہ فرقہ وارانہ تصادم میں بدل گیا جس میں دونوں کی طرف سے پتھراؤ سے نصف درجن طلبہ زخمی ہوگئے۔

چتوڑ گڑھ: راجستھان کے چتور گڑھ ضلع کے گنگرار سب ڈویژن میں واقع ایک نجی یونیورسٹی میں مقامی طلبہ اور کشمیری طلبہ کے درمیان کھانے پر ہوا معمولی تنازعہ فرقہ وارانہ تصادم میں بدل گیا جس میں دونوں کی طرف سے پتھراؤ سے نصف درجن طلبہ زخمی ہوگئے۔

متعلقہ خبریں
آسام کے اسمبلی حلقہ سماگوڑی میں بی جے پی اور کانگریس ورکرس میں ٹکراؤ
جھانسی کے اسکول میں کشمیری طلبا پر حملہ
خواجہ معین الدین چشتی کی ماہانہ چھٹھی روایتی انداز میں منائی گئی
پاکستان کے کرم میں جھڑپوں میں 15افراد ہلاک
زندہ جلائی گئی معذور کمسن لڑکی فوت تحقیقات کیلئے چیف منسٹر کا حکم

پولیس نے طلبہ کے دونوں گروپوں کی جانب سے باہمی معاملات درج کرکے تین درجن طلبہ کو گرفتار کرلیا۔ کشمیری طلبہ کی وجہ سے یہاں فرقہ پرستی کا یہ تیسرا بڑا واقعہ ہے۔

https://twitter.com/Ashish_Mishra92/status/1695324980450558310

موصولہ اطلاعات کے مطابق گزشتہ رات یونیورسٹی کیمپس کے ہاسٹلز میں رہنے والے طلباء کھانا لینے میس گئے تھے جہاں کشمیری طلباء اور مقامی طلباء کے درمیان کھانا لینے پر ہوئی معمولی بات جھگڑے میں بدل گئی اور لات گھونسے شروع ہو گئے ۔

اس کی اطلاع ملتے ہی دونوں گروپوں کے دیگر طلباء بھی جمع ہوگئے اور میس سے باہر آکر فرقہ وارانہ نعرے لگانے لگے اور جلد ہی آپس میں پتھراؤ شروع کردیا۔

وہاں موجود سیکیورٹی اہلکاروں نے مداخلت کرنے کی کوشش کی، تاہم صورتحال بگڑتی دیکھ کر انتظامیہ کو اطلاع دینے کے ساتھ ساتھ تھانہ گنگرار کو بھی اطلاع دی اور جب تک پولیس آکر تنازع ختم کرتی، پتھراؤ سے دونوں اطراف کے متعدد طلباء زخمی ہوگئے، جنہیں ہسپتال لے پہنچایا گیا اور جھگڑا کرنے والے طلباء کو منتشر کرنے کے لیے پولیس فورس تعینات کر دی گئی۔

پولیس افسر روپ سنگھ جاٹو نے کہا کہ یہ آپسی جھگڑے کا معاملہ ہے جس میں پتھراؤ میں دونوں طرف کے چھ طالب علم زخمی ہو گئے۔

دونوں طرف سے لڑائی جھگڑے کے معاملات درج کرائے گئے ہیں اور آج سی سی ٹی وی فوٹیج دیکھنے کے بعد دونوں طرف سے مجموعی طور پر 36 طلباء کو امن میں خلل ڈالنے پر گرفتار کیا گیا ہے۔ معاملے کی تفتیش کی جا رہی ہے۔